شہبازصدر ہیں مگر ویٹو پاور لندن ہے، مریم نوازگروپ بھی ان ایزی تھا، پرویز الہٰی

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نےن لیگ سے بات نہ بننے کی وجوہات بتا دیں، شہبازصدر ہیں مگر ویٹو پاور لندن ہے، مریم نوازگروپ بھی ان ایزی تھا، پرویز الہٰی کاکہنا صرف چار ماہ کےلئے آفر تھی۔

پرویز الٰہی نے کہا نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن کو آن بورڈ ہونا چاہیے تھا وہ شہبازشریف سے آن بورڈ نہیں تھے،ان کا اپنا ایک اسٹیٹس ہے مگروہ وہ اپنے بھائی کے ویٹو کا رخ نہیں موڑ سکے۔

پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ شہباز شریف 35 سال بعد ہمارے گھر تشریف لائے، وہاں جو گفتگو ہوئی اس کے بعد ہم ان کی دعوت پر کیوں نہیں گئے؟ ہم ان کے ساتھ بڑے ہی محتاط طریقے سے چلتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جن کو آن بورڈ ہونا چاہیے تھا وہ شہبازشریف سے آن بورڈ نہیں تھے، اب وہ لوگ میٹر کرتے ہیں مثال کے طور پر مریم بی بی کو پسند نہیں تھا۔

پرویز الٰہی نے کہا مریم نواز گروپ محسوس کرتا تھا کہ ہم سات دس سیٹوں والوں کو کیوں سارا کچھ ہی دے دیں؟ان کے ساتھ ہماری ایک پوری تاریخ ہے 3 دفعہ ہمارے ساتھ پہلے یہ ہوا تھا۔

انھوں نے کہازرداری نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ نہیں بناتے تو وہ پیچھے ہٹ جاتے ہیں، ن لیگ والے ہمیں بھی مطمئن کررہے تھے اور آصف زرداری کو بھی، انھوں نے نیا آغاز کیا تھا تو سوچا کہ اور بڑا وفد بناکر بھیجتے ہیں۔

پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ ان کی بدقسمتی اور ہماری خوش قسمتی کہ ہمیں چیزوں کو علم ہوجاتا ہے، ہمیں اطلاع ملی تھی کہ ہمارا ٹائم پیریڈ وہ تین سے 4 مہینے کا ہے، اس سے زیادہ نہیں ہے اور یہ طے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف سے اس دوران سنجدہ آفر آئی وزیراعظم عمران نے خود فون کیا کہ انتظار کر رہا ہوں آجائیں، پھر ہم بنی گالہ گئے، آج پھر عمران خان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں آپ کا ہماری جماعت میں اچھا رسپانس آیا۔

پرویز الٰہی نے کہا میں وزیراعظم کو کہا کہ ایم کیو ایم کو گورنر شپ اور وزارت بحری امور دیں، انہوں نے کہا ہے ہم ایسا ہی کررہے ہیں، جب پرویز خٹک سے رابطہ ہوا تہ انھوں نے کہا کہ ادھر ہی بیٹھا ہوا ہوں، ایم کیو ایم آن بورڈ ہے۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جہانگیر ترین سے کل فون پر میری بات ہوئی معاملات طے پا گئے ہیں، مونس الٰہی لندن گئے تو جہانگیر ترین کے بیٹے نے بات کرائی،وہ بیمارتاہم ان کے بندے آگئے تھے۔

جہانگیر ترین گروپ کل ملاقات کیلئے آرہا ہے آج بھی آئے ہوئے تھے تاہم طارق بیشر چیمہ ابھی رضا مند نہیں ہوئے حکومت کی طرف آنے کےلئے۔

Comments are closed.