سعودی عرب میں بزرگ شہریوں کے حقوق سے متعلق نیا قانون منظور

ریاض( ویب ڈیسک)سعودی عرب میں بزرگ شہریوں کے حقوق سے متعلق نیا قانون منظور کرلیا گیاہے جس کے بعد معمر افراد کو ذہنی ریلیف ملے گا۔

اس حوالے سے عرب میڈیا کی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں منگل کو معمر افراد کے حقوق کے قانون کی منظوری دی گئی۔

نئے قانون کے تحت اب کسی بھی معمر شخص کو اس کی مرضی کے بغیر اولڈ ہوم میں داخل نہیں کیا جاسکتا، اور اگر ایسا کوئی اقدام ہوا تو معمر افراد سے متعلق عدالت فیصلہ کر سکے گی۔

قانون کے مطابق بوڑھے شخص کو حق ہے کہ وہ اپنے ایسے خاندان کے ساتھ رہائش اختیار کر سکتے ہیں جو ان کی ضروریات پوری کرتا ہو اور ایسے افراد معمر شہری کی ذہنی اور جسمانی صحت کی دیکھ بھال کے بھی ذمے دار ہوں گے۔

بوڑھوں کی نگہداشت کے لیے مفت قانونی مدد فراہم کی جائے گی، حکام کا کہنا ہے کہ بوڑھوں کے قانون کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ معاشرے کو ان کے حقوق سے آگاہ کیا جائے۔

سعودی عرب میں نئے قانون کے مطابق ریاست میں رفاح عامہ کے وسائل، تجارتی مراکز، رہائشی محلوں، مساجد اور ماحول میں ایسی تبدیلیاں لائی جائیں جن سے بوڑھے استفادہ کر سکیں۔

یہ بھی کہا گیاہے کہ معمرافراد کی خدمت پر رضاکاروں کو آمادہ کیا جائے، اس اقدام کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر اپنی خدمات کا وائرہ وسیع کریں اور بزرگوں کی سہولت کے لیے بھی کام کریں۔

سعودی عرب میں سوشل کلب اور پرائیویٹ سینٹرز قائم کر کے بزرگوں کی نگہداشت کا اہتمام کرنا اور انہیں رہن سہن کے لیے ایسا ماحول مہیا کرنا جہاں ان کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہو مشن کا حصہ ہے۔

ذرائع کے مطابق معمر شہریوں کی طرف سے ان کی رضا مندی لئے بغیر اولڈ ہوم میں ان کی منتقلی کے واقعات اور ان کی بڑھتی شکایات پر ریاست کی طرف سے نئی قانون سازی کی گئی ہے۔

Comments are closed.