گیس کی کمی دور کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں، وزیراعظم
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)ملک میں گیس کی کمی دور کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں، وزیراعظم عمران خان نے یہ بات ایک اجلاس میں کہی ہے ، وزیراعظم نے حکام کو مقامی سطح پر گیس کی تلاش کے لیے لائسنس کے اجرا کا عمل تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ملک میں گیس کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا،اجلاس کو ملک میں گیس کی مانگ اور پیداوار کی تفصیلات پر بریفنگ دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وزیربحری امور علی حیدر زیدی، وزیراعظم کے معاون خصوصی محمود مولوی اور متعلقہ اداروں کے عہدیدارشریک تھے۔
وزیراعظم آفس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس کو ملک میں گیس کی طلب اور قومی ذخائر سے فراہمی اور لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی کمی اور درآمد سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ اداروں نئے ایل این جی ٹرمینلز کی تنصیب اور سرمایہ کاروں کو ورچوئل پائپ لائن کے عمل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اعلامیہ کے مطابق اس حوالے سے وزارت بحری امور، وزارت پیٹرولیم اور آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو رابطہ کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینے کی ہدایت بھی کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عہدیداروں کو مقررہ وقت کے اندر بلاتاخیر تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کم کی جاسکیں۔
اجلا س کو بتایا گیا کہ ملک میں گیس کی موجودہ طلب روزانہ 4700 ملین کیوبک فٹ (ایم ایم سی ایف ڈی) ہے جو موسم سرما میں بڑھ کر6 ہزار سے 6 ہزار 500 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جاتی ہے۔
Prime Minister @ImranKhanPTI chaired a high level meeting to review gas situation in Pakistan.
The meeting was briefed about the demand, supply from the domestic reserves, shortfall and Import of LNG. pic.twitter.com/ZqP6l93UEY
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) December 29, 2021
یہ بھی کہ ملک میں پیدا ہونے والی گیس کی موجودہ سپلائی 3300 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، کمی کو پورا کرنے کے لیے ایل این درآمد کی جاتی ہے، موجودہ انفراسٹرکچر کے ساتھ سردیوں میں تقریباً 1000 ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی پیدا ہوتی ہے جس سے نمٹنے کے لیے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ مختصر مدت کے لیے ڈومیسٹک ٹرمینلز کی صلاحیت بہتر کی جارہی ہے اور ورچوئل پائپ لائن لائسنسز کے اجرا کا عمل تیز کیا جا رہا ہے اور اضافی طور پر دو نئے ایل این جی ٹرمینلز کی تنصیب کا کام جاری ہے اور تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادپر دور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے لوڈ مینجمنٹ کے تحت سی این جیز کو گیس کی فراہمی بند کر دی ہے جب کہ گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قلت کا سامنا ہے اور مشکلات بڑھ رہی ہیں، وزیر توانائی حماد اظہر کی یقین دہانی کے باوجود گھریلو صارفین کو بھی گیس میسر نہیں۔
Comments are closed.