پٹرولیم لیوی سے دفاعی اخراجات اور تنخواہیں پوری کرتے ہیں، ترجمان مشیر خزانہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پٹرولیم لیوی سے دفاعی اخراجات اور تنخواہیں پوری کرتے ہیں، ترجمان مشیر خزانہ مزمل اسلم کہتے ہیں کہ ملک کے دفاعی اخراجات اور تنخواہوں کیلئے عوام کو پٹرول مہنگا بیچتے ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر امور خزانہ مزمل اسلم جی ٹی وی کے پروگرام ریڈزون میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود پاکستان میں فوری ریلیف نہ ملنے کے حوالے سے گفتگو کررہے تھے۔

مشیرخزانہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت 15دسمبر کو قیمتوں میں نظر ثانی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا عوام کو ریلیف دے گی مگر عالمی منڈی میں سستا ہونے کے باوجود بھی پٹرول کی قیمت150سے اوپر ہی رہے گی۔

پروگرام کے دوران جب میزبان علی رضا علوی نے سوال اٹھایا کہ حکومت نے 20 ہزار ارب روپیروزانہ کی کرپشن روکی ، وزیراعظم ہاؤس اور سیکرٹریٹ سے لے کر عام وزارتوں تک کے اخراجات کم کئے قرضے ملے، نیب نے ریکوریز کیں یہ پیسے کہاں گئے؟

یہ استفسار بھی کیا کہ سعودی عرب ، چین ، آئی ایم ایف سے قرضے ملنے کے باوجودحالات سنبھل کیوں نہیں رہے؟تو جواب کی بجائے الٹا مزمل اسلم نے سوال کیا کہ کون سے حالات؟ جب کہاکہ مجموعی صورتحال دیکھیں یہی حالات۔

اسی سوال پر بات لیوی پر چلی گئی اور انھوں نے واضح جواب دینے کی بجائے پہلے یہ کہہ دیا کہ آپ کی تیاری نہیں ہے، یہ بھی کہا کہ لیوی کی کلکولیشن تو میں کرتا ہوں آپ کو کسی نے غلط اعدادو شمار بتائے ہیں اگر لیوی اور ٹیکسز کا حساب لگائیں تو قیمت187روپے لیٹر بنتی ہے۔

پھر انھوں نے تجزیہ کار مظہر برلاس کا حوالہ دے کر کہاکہ انھوں نے تھوڑ ی زیادہ تیاری کی ہے اور بجٹ میں6 سوارب روپے کی لیوی رکھنے کی بات کی ہے،اور لیو ی اور ٹیکسز اس لئے لگائے کہ دفاعی اخراجات پورے سال بھر کی تنخواہیں دے سکیں۔

مشیر خزانہ کے ترجمان جب تک پروگرام میں موجود رہے خاصے برہم دکھائی دیئے ، واضح جواب دینے کی بجائے اینکر پر تنقید کی کہ آپ کی تیاری نہیں ہے لیکن انھیں خود مجموعی صورتحال نہ سنبھلنے کا سوال سمجھ نہیں آیا۔

اس سلسلہ میں جب زمینی حقائق نے متعلقہ اینکر سے سوال کیا کہ مجموعی صورتحال نہ سنبھلنے سے متعلق کیا مراد تھی جو ترجمان کو سمجھ نہیں آئی ؟ تو علی رضا علوی نے کہاکہ مجموعی صورتحال تو میں نے سوال میں بھی بیان کردی تھی۔

انھوں نے کہا کہ پٹرول کی بڑی قیمت، بجلی پر ہر مہینے ظالمانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد وصولی، ٹیکسز کی بھر مار کرکے مہنگائی میں اضافہ کرنے کے یہ تمام حربے حکومتی آمدنی بڑھانے کیلئے ہی ہیں اس کے باوجود بھی صورتحال نہیں سنبھل پا رہی ، اسی کا توسوال اٹھایا۔

واضح رہے حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی پر عوام کو فوری ریلیف دینے یعنی یکم دسمبرکی بجائے 15دسمبر تک کاانتظارکرایا ہے تاکہ ان15دنوں میں مزید منافع حکومت اپنے پاس رکھ سکے ۔

Comments are closed.