سعودی عرب سے ڈی پور ٹ ہونے والوں کیلئے بری خبر
فوٹو: فائل
الریاض( زمینی حقائق ڈاٹ کام)سعودی عرب سے ڈی پور ٹ ہونے والوں کیلئے بری خبر ہے کہ وہ سالوں گزر جانے کے باوجود ورک ویزا پر دوبارہ سعودی عرب نہیں جاسکتے۔
یہ وضاحت سعودی عرب میں نئے امیگریشن قوانین کے نفاذ کے بعد متعلقہ ادارے کی طرف سے پاکستان سے ایک شخص کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سامنے آئی ہے۔
اس شخص نے یہ سوال کیاگیا تھا کہ انہیں چھ سال قبل ڈی پورٹ کیا گیا تھا، کیا اب وہ واپس مملکت جا سکتے ہیں؟ اس متعلقہ ادارے نے بتایا کہ جن افراد کو سعودی عرب سے ڈی پورٹ کیاجاتاہے ان پر مستقل بنیادوں پر پابندی بھی ہوتی ہے۔
اس حوالے سے سعودی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ سعودی عرب کے متعلقہ ادارے نے نئے امیگریشن قوانین کے نفاذ کے بعد بعض افراد کے سوالات کے جوابات دیئے ہیں جس میں ڈی پورٹ ہونے والوں کے سوالات شامل تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی پورٹ ہونے والے غیر ملکی افراد قانون کے مطابق مملکت میں کسی ورک ویزے پر نہیں آ سکتی ایسے افراد پر تاحیات ورک ویزے پر آنے کی پابندی عائد کی جاتی ہے وہ افراد صرف عمرہ یا حج ویزے پر ہی آ سکتے ہیں۔
سعودی عرب میں نئے قانون سے قبل اس قسم کی پابندی نہیں تھی بلکہ ایسے افراد جن کا شمار ڈی پورٹ ہونے والوں میں ہوتا تھا ان پر دوبارہ مملکت ورک ویزے پر آنے کے لیے مختلف مدت کی پابندی عائد کی جاتی تھی جو تین سے 10 برس تک کے لیے ہوا کرتی تھی۔
سعودی حکومت نے رواں سال مارچ میں نئے امگریشن قوانین کے نفاذ کے بعد اب ہر وہ شخص جو ڈی پورٹ (ترحیل ) کیا جاتا ہے وہ دوبارہ مملکت نہیں آ سکتا اورایسے افرادپر یہ پابندی تاحیات ہوتی ہے وہ صرف عمرہ یا حج ویزے پر ہی آسکتے ہے۔
واضح رہے اس پابندی کے باوجود وہ افراد مستثنیٰ ہوتے ہیں جو شاہی معافی کے تحت آتے ہیں،خصوصی معافی کے دوران مملکت سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد کے لیے جوازات کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ان پر دوبارہ مملکت آنے کی پابندی کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔
Comments are closed.