اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیر اعظم عمران خان نے علماء سے ملاقات میں سعد رضوی کو رہا کرنے اور سفیر نکالنے سے انکار کردیا تاہم مظاہرین کے جائز مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے.
ذرائع کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر علماءو مشائخ نے بھی وزیراعظم سے وزراء کی شکایت کی اور کہا کہ بعض وزراء کے بیانات معاملات خراب کر رہے ہیں.
مولانا سعد رضوی کو رہا کرنے کی تجویز بھی بھی ملاقات میں علماء کی طرف سے پیش کی گئی تھی تاہم وزیر اعظم نے واضح کیا کہ سعد رضوی کو رہائی کا معاملہ عدالت میں ہے وہی فیصلہ کرے گی.
انھوں نے علماء سے کہا کہ میں غلط روایت نہیں ڈالوں گا، آج دباؤ میں آ کر چھوڑا تو کل دیگر جماعتوں کے ارکان بھی سڑکوں پر آ کر اپنے لیڈر کی رہائی کا مطالبہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علماء سے ملاقات میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فرانس کے سفیر کو نکالنا ہمارے لیے نقصان کا باعث ہے، یورپی ممالک میں پاکستان کی برآمدات 10 ارب ڈالر ہیں.
ہم نے اگر ایسا مطالبہ مان لیا تو یورپی ممالک کی مارکیٹ پاکستان کے لیے بند ہو جائے گی، صنعتیں، فیکٹریاں بند ہونے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، بیروز گاری بڑھے گی، ملک ایسی کسی صورت حال کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
ذرائع کے مطابق علماء نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کو صحیح حالات سے آگاہ نہیں کیا جارہا ہے، بعض وزراء اور حکومتی شخصیات کے بیانات حالات خراب کررہے ہیں۔
علماء نےکہا کہ پولیس اور کالعدم جماعت کے جو لوگ فوت ہوئے ہیں وہ سب ہی پاکستانی اور ہمارے بھائی تھے، وزیراعظم نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد فورس میں بددلی پھیلی.
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا، نہ میں بلیک میل ہوں گا، پولیس کو سختی سے گولی چلانے سے منع کیا ہےمگر دوسری طرف سے گولیاں چلائی گئیں۔
وزیراعظم نے علماء سے کہا کہ آپ ان کے لوگوں کو سمجھائیں کہ خون خرابے سے باز رہیں، خود تشدد کی طرف جائیں نہ ہی ریاست کو اس طرف لے کر جائیں۔
علماء کا وفد وزیراعظم سے ملاقات کے بعد مظاہرین کے نمائندوں سے بات کرے گا اور پھر اس مزاکراتی عمل سے معاملات حل کرنے کی کوشش کی جائے گی.
Comments are closed.