وزیراعظم کوملنے والے غیر ملکی تحائف بتانے کیلئے 11نومبر تک مہلت
اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو غیرملکی سربراہان سے ملے تحائف بتانے کے لیے 11 نومبر تک کی مہلت دے دی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ وزیر اعظم کو غیرملکی سربراہان سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتانے سے متعلق درخواست کے خلاف حکومتی اپیل پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے توشہ خانہ کیس میں عدالتی معاونت کے لیے مزید وقت مانگا ہے، عدالت 11 نومبر کو وزیر اعظم عمران خان کے توشہ خانہ تحائف کیس کی سماعت کرے گی۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف حوالے سے بتانے یا نہ بتانے کے کے لئے عدالت سے مہلت طلب کی تھی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی دفاعی تحفہ ہو بے شک نہ بتائیں لیکن ہر تحفے کو پبلک کرنے پر پابندی کیوں ہے،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے؟
عدالتی ریمارکس میں کہا گیا کہ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں، اگر کوئی عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو تحائف ملیں گے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟ بیرون ممالک میں تو یہ ہوتا ہے، حکومت کو تو چاہئیے کہ گذشتہ دس سالوں کے تحائف پبلک کردے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت یہ بھی بتائے کہ کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا ؟ جس کے بعد وفاقی حکومت نے اس معاملے پر مزید مہلت طلب کر لی، حکومتی استدعا پر سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔
Comments are closed.