باغ، زلزلہ کے 16 سال گزر گئے، سیری پیراں کا سکول نہ بن سکا

باغ آزاد کشمیر (زمینی حقائق ڈاٹ کام)زلزلہ ہوئے 16 سال گزرنے کے باوجود گورنمنٹ گرلز مڈل اور پرائمری سکول سیری پیراں حلقہ وسطی باغ بحال نہ ہو سکا.

2005 زلزلہ کے 16 سال گزر کے ہیں لیکن ابھی تک آزادکشمیر میں تین حکومتوں کے ادوار میں کسی بھی حکومت نے اس سکول کی تباہ شدہ عمارت پر کسی نے توجہ نہیں کی.

یوں تو باغ میں بظاہر قد آور سیاسی رہنما موجود ہیں لیکن سب اپن اپنے مفادات کے حصول کیلئے کوشاں ہیں جبکہ گورنمنٹ گرلز مڈل اور پرائمری سکول سیری پیراں کے بچے بچیاں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں.

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے نمائندے اقتدار کی کھینچا تانی میں مصروف ہیں عوام کی فریاد سننے کیلئے کسی کے پاس ٹائم نہیں ہے.

ذرائع کے مطابق مطابق سکول کی ٹوٹی پھوٹی عمارت کھلی ہونے کی وجہ سے قریبی آبادی کے لوگ بالخصوص لڑکے شام اور رات کو محفلیں بھی جماتے ہیں اور یہ ان کی سرکاری بیٹھک بنی ہوئی ہے.

مقامی لوگوں نے سیری پیراں باغ وسطی کے اس سکول حالت بہتر بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس پرازخود نوٹس لے تاکہ ارباب اختیار بھی بیدار ہوں.

ان کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے ذمہ دار افسران ڈی،ای،او کہاں ہیں ھم کس سے سوال کریں کون جواب دے گا سیری پیراں باغ وسطی کے عوام کے ساتھ یہ ظلم آخر کیوں کیا جا رہا ہے؟

مقامی زعما نے سینئیر وزیر سردار الیاس سے خصوصی اپیل ہے کہ اس سکول کا ہنگامی بنیادوں پر دورہ کرکے ورک آڈر جاری کریں،خزانے سے سکول کی تعمیر کا فنڈ جاری کروائیں اور برف پڑنے سے پہلے پہلے سکول کی تعمیر کروائیں.

Comments are closed.