پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں 12روپے اضافہ، مہنگائی کم نہیں ہوگی، وزیرخزانہ
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی حکومت نے عوام کی قوت خرید کے برعکس ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضا کردیاہے اور پٹرول کی قیمت10روپے40پیسے بڑھادی گئی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے جو فوری طور پر نافذالعمل ہو چکاہے ڈیزل سب سے زیادہ مہنگا کیا گیاہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 44 پیسے ، پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اور مٹی کا تیل 10 روپے 95 پیسے مہنگا کیا گیا ہے۔
اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل 8 روپے 84 پیسے منہگا کیا گیا ہے،قیمت میں اضافے کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 137روپے 79 پیسے کا ہو گیا ہے جب کہ ایک لیٹر مٹی کا تیل 110روپے26 پیسے کا ہو گیا ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 134 روپے 48 پیسے ہو گئی ہے جبکہ ایک لیٹر لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35پیسے کا کردیاگیاہے نئی قیمتوں کا رات بارہ بجے اطلاق ہو گیا تھا۔
دوسری طرف وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، کہ کورونا وبا کے اثرات کم ہوں گے تو مہنگائی نیچے آئیگی ، ملک کی 40 فیصد آبادی کو ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے۔
شوکت ترین نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ تیل سمیت دیگر اشیا دنیا بھر میں مہنگی ہو رہی ہیں لیکن وزیر خزانہ نے مہنگائی وجہ بتانے سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا مہنگائی کیوں ہورہی ہیں اس کی وجہ معلو م نہیں ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈیٹا بیس آگیا ہے جس سے پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہرگھرمیں آمدن کتنی ہے، اگلے 4 سے 5 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 20 فیصد تک لے کر جائیں گئے، توانائی سیکٹر کے لیے معاہدے ہو چکے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ایک ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے،آئی ایم ایف کو اعدادوشمار دے دیے ہیں وہ آئندہ دو چار روز میں توثیق کریں گے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ امریکی نائب معاون وزیرخارجہ سے ملاقات کی اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ غلطیاں دونوں اطراف سے ہوئیں، اب آگے بڑھنا چایئے۔
Comments are closed.