اسرائیلی وزیر خارجہ پہلے سرکاری دورہ پر اسلامی ملک بحرین پہنچ گئے
فوٹو: عرب نیوز
منامہ(ویب ڈیسک)اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لیپڈاہم اسلامی ملک بحرین کے پہلے اعلی سرکاری دورے پر منامہ پہنچ گئے ہیں۔
اس حوالے سے امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے خبر دی ہے کہ بحرین کے ساتھ اسرائیل کے سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے بعد یہ ایک سینیئر اسرائیلی عہدیدار کا پہلا اعلی سطحی دورہ ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہیائرلیپڈ بحرین کے ہم منصب سے ملاقاتوں اور اسرائیل کے سفارت خانے کا افتتاح کرنے کے لیے بحرین کے دارالحکومت منامہ پہنچے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کے اس دورے کے بعد بحرین کی ائیر لائن گلف ایئر منامہ اور تل ابیب کے درمیان اپنی پہلی براہ راست پرواز شروع کرے گی۔
اسرائیلی سفارتی وفد کو بحرینی ہم منصبوں سے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
بحرین ان چارعرب ریاستوں میں شامل ہے جھنوں نے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کیے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا یہ دورہ گذشتہ سال اسرائیل سے چارعرب ریاستوں کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے سلسلہ کی کڑی ہے جو کہ امریکہ کے ساتھ ابراہم معاہدے کا حصہ ہے۔
اس سے قبل یائر لیپڈ متحدہ عرب امارات اور مراکش کا دورہ کر چکے ہیں اور جون میں اسرائیل کے وزیر خارجہ بننے کے بعد وہاں اسرائیل کے سفارتی دفاتر بھی کھولے جاچکے ہیں۔
دوسری طرف بحرین کے پہلے سفیر رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیل پہنچے ہیں اور معاہدوں پر دستخط ہونے کی سالگرہ کے موقع پر انہوں نے اسرائیلی صدر کو اپنی سفارتی اسناد پیش کی ہیں۔
اسرائیل کے مصر کے ساتھ 1979 اور اردن کے ساتھ 1995 میں ہونے والے امن معاہدوں کی دہائیوں بعد بحرین، سوڈان، مراکش اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے معاہدے ہوئے تھے۔
Comments are closed.