تاجک، ہزارہ اورازبک کی افغان حکومت میں شمولیت پرمزاکرات شروع
اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیراعظم عمران خان نے تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کیلئے طالبان سے مذاکرات کا آغاز کردیاہے۔
ان خیالات کااظہار وزیراعظم نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کیاہے، ان کا کہنا ہے کہ دوشنبے میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتوں خصوصاً تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے طویل بات چیت ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد میں نے ایک شمولیتی حکومت کی خاطر تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی افغان حکومت میں شمولیت کیلئے طالبان سے مذاکرات کی ابتدا کر دی ہے۔
عمران خان کا کہناہے کہ یہ دھڑے 40سال تک لڑائی کے بعد اگر اکتھے حکومت میں آ جائیں تو ان کی شمولیت ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کی ضامن ہو گی جو محض افغانستان ہی نہیں بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل افغانستان میں تاجک برادری اور پشتونوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کی کوششوں کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے تاجک صدر کو اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
After 40 years of conflict, this inclusivity will ensure peace & a stable Afghanistan, which is in the interest not only of Afghanistan but the region as well.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 18, 2021
گزشتہ روز دوشنبے میں ہونے والی ملاقات میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کووزیراعظم عمران خان نے یقین دلایا تھاکہ وہ طالبان پر زور دیں گے کہ محاذ آرائی نہ کرنے والے تاجک رہنماؤں کو افغان حکومت میں نمائندگی دی جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ اس بات پر بھی زور دیں گے کہ صوبہ پنجشیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی جاری رکھی جائے کیونکہ لوگوں کو اس کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.