شاہد آفریدی، عاقب جاوید، عامر سہیل کا کیوی دورے کی منسوخی پر ردعمل
اسلام آباد( سپورٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ایک بے بنیاد اطلاع پر تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود آپ نے سیریز منسوخ کر دی۔ کیا آپ کو اپنے فیصلے کے نتائج کا اندازہ ہے؟
سابق کپتان شاہد آفریدی نے سیریز کی منسوخی پر تبصرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے فیصلہ پر مایوسی کااظہار کیا، سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ نے سیریز منسوخ کی ہے اور اس سلسلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی۔
جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ، انگلینڈ کا بورڈ نہیں بلکہ کھلاڑی مضبوط ہیں اور وہاں کی حکومت کبھی بھی کھلاڑیوں کی جانوں کا خطرہ مول نہیں لے سکتی۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کیا کرتی ہے کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ یہ دونوں کرکٹ بورڈ ایک دوسرے کے ساتھ کر سکتے ہیں کہ اگر آپ نہیں کھیلیں گے تو ہم بھی نہیں کھیلیں گے۔
جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو نیوزی لیند کے خدشات دور کرنے کے لیے ان سے بات کرنا چاہیے اور ان کو بتائے کہ ہم نے فول پروف سکیورٹی کا بندوبست کیا ہے اور ان کے کھلاڑیوں کو یہاں کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کرکٹ کو قتل کردیا ہے،انھوں نے کہا کہ فیصلہ صرف سکیورٹی کی وجہ سے نہیں ہوا اس کے پیچھے کئی اور محرکات بھی ہو سکتے ہیں۔
سابق فاسٹ باولر اور ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا کہ مجھے تو یہ معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتاہے کیونکہ ایک دن پہلے یہی ٹیم پنڈی سٹیڈیم میں پریکٹس کرتی ہے اور دوسرے دن میچ سے چند گھنٹے پہلے فیصلہ کرلیا جاتاہے۔
انھوں نے کہاکہ یہ پاکستان اور پاکستان کی کرکٹ کے خلاف سازش ہوئی ہے اور کیوی ٹیم کو اس معاملے پر ذمہ داری کامظاہر ہ کرنا چایئے تھا پاکستان نے نیوزی لینڈ میں مشکل حالات میں کرکٹ کھیلی تھی۔
عامرسہیل نے کیوی فیصلے پر تعجب کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تو اس بات پر حیرت ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے رابطہ کرنے کے باوجود ان کی کیوی ہم منصب نے سیریز منسوخی کا فیصلہ کیو ں کیا؟
انھوں نے کہا کہ میرا تو اب بھی یہ مشورہ ہے کہ چارٹر طیارہ آنے سے قبل پاکستانی حکام کو مہمان ٹیم کو روکنے کیلئے بات چیت کرنی چایئے بے شک یہ بات چیت حکومتی لیول پر کی جائے۔
فیصلہ مایوس کن ہے، نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہ رہا ہے، رمیض راجہ
پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین رمیض راجہ نے نیوزی لینڈ کے اچانک دورہ منسوخ کرنے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوسناک خبر ہے۔
رمیض راجہ نے کہاشائقین اور ہمارے کھلاڑیوں کے لیے بہت افسوس ہے انھوں نے کہا کہ سیکورٹی کے خطرے پر یکطرفہ انداز اپناتے ہوئے دورے سے باہر نکلنا بہت مایوس کن ہے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ خاص طور پر جب یہ عمل ہم سے شیئر بھی نہیں کیاگیا اور فیصلہ کرلیا،نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہ رہا ہے؟ وہ ہمیں آئی سی سی میں سنے گا۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے بھی مایوسی کااظہارکرتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ کو ٹیم لینے خصوصی چارٹر طیارہ آ رہاہے۔
جاری ہے
سابق فاسٹ باولر اور ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا کہ مجھے تو یہ معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتاہے کیونکہ ایک دن پہلے یہی ٹیم پنڈی سٹیڈیم میں پریکٹس کرتی ہے اور دوسرے دن میچ سے چند گھنٹے پہلے فیصلہ کرلیا جاتاہے۔
انھوں نے کہاکہ یہ پاکستان اور پاکستان کی کرکٹ کے خلاف سازش ہوئی ہے اور کیوی ٹیم کو اس معاملے پر ذمہ داری کامظاہر ہ کرنا چایئے تھا پاکستان نے نیوزی لینڈ میں مشکل حالات میں کرکٹ کھیلی تھی۔
عامرسہیل نے کیوی فیصلے پر تعجب کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تو اس بات پر حیرت ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے رابطہ کرنے کے باوجود ان کی کیوی ہم منصب نے سیریز منسوخی کا فیصلہ کیو ں کیا؟
انھوں نے کہا کہ میرا تو اب بھی یہ مشورہ ہے کہ چارٹر طیارہ آنے سے قبل پاکستانی حکام کو مہمان ٹیم کو روکنے کیلئے بات چیت کرنی چایئے بے شک یہ بات چیت حکومتی لیول پر کی جائے۔
مانتے ہیں پاکستان کرکٹ کیلئے بڑا دھچکا ہے ،نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر یہ اعتراف کیاہے کہ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے لیکن ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں۔
کیوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت کی جانب سے پاکستان سے متعلق تھریٹ لیول بڑھانے اور گراؤنڈ پر موجود سکیورٹی ایڈوائزرز کی ایڈوائس پر فیصلہ کیا گیا کہ بلیک کیپس دورہ پاکستان جاری نہیں رکھیں گے۔
کیوی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائیٹ کے بیان میں کہا گیاہے کہ کھلاڑیوں کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں،ہمارے لیے دورہ جاری رکھنا ممکن نہیں رہا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ نیوزی لینڈ حکومت نے سیریز ختم کرنے کا فیصلہ سکیورٹی الرٹ کی وجہ سے کیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے لیکن ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ یہ پی سی بی کے لیے نقصان دہ ہے لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت اہم ہے اور یہی معقول آپشن ہے، کھلاڑی اچھے ہاتھوں میں ہیں، وہ محفوظ ہیں اور ہر ایک اپنے بہترین مفاد کے مطابق کام کر رہا ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو ہیتھ ملز نے ڈیوڈ وائٹ کے بیان سے ہم آہنگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے میں شریک رہے اور فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
حکومت پاکستان کے ترجمان وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر وزیراعظم سے رابطہ کیا اور انہیں یقین دلایا ہے کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سکیورٹی میسر ہے۔
نیوزی لینڈ کی سکیورٹی ٹیم نے پاکستان کے سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھاوزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز دنیا کی بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں اور ان کی رائے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی یقین ہانی کے باوجود نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے نیوزی لینڈ کی طرف سے اچانک دورہ پاکستان منسوخ کرنے پر ہم چپ نہیں رہیں گے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایاگیاہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر جاوید نے کہاکہ جب آپ کی سکیورٹی ٹیم آئی ہے اس نے گرین سگنل دیاہے آپ ان کی رپورٹ پر پاکستان آئے ہیں تو پھر اچانک راتوں رات ایسا کیا ہو گیا تھا یہ سوالیہ نشان ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسلہ نہیں ہے حالیہ عرصہ میں جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیمیں پاکستان آ کر کھیل چکی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل بھی پاکستان میں ہی کھیلی گئی، کشمیر پریمئر لیگ کھیلی گئی اس سے پہلے ایم سی سی بھی پاکستان کادورہ کرچکاہے بلکہ کیوی ٹیم گراونڈ میں گئی ہوٹل میں رہی کہیں کوئی ایشو نہیں تھا۔
انھوں نے کہا پی ایس ایل چھ میں تمام انٹرنیشنل کھلاڑی پاکستان میں کرکٹ کھیل کر گئے ہیں ہم نے اتنی محنت کے بعد حالات بہتر کئے پوری عالمی برادری اس کی معترف بھی ہے۔
انھوں نے کہا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور کئی ممالک کے سربراہان آتے ہیں مگر سکیورٹی کاکوئی ایشو نہیں آیا، فیصل جاوید نے کہا کہ ہم اس فیصلے پر خاموش نہیں رہے گے ۔
Comments are closed.