مسلم ایڈ پاکستان نے 1500 مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچایا
مانسہرہ( زمینی حقائق ڈاٹ کام)فلاحی تنظیم مسلم ایڈ نے ڈیرہ اسماعیل خان اور مانسہرہ میں 15سو مستحق خاندانوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کیا خاص کر استطاعت نہ رکھنے والے غربا مساکین اور دور افتادہ علاقوں کے مستحقین کو ترجیح دی گئی۔
مسلم ایڈ پاکستان کے تعاون سے قربانی کا گوشت تقسیم کرنے کے عمل کو مقامی لوگوں، مختلف طبقہ فکر کے معززین اور وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور اور پارلیمانی سیکرٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن شیخ محمد یعقوب نے بھی سراہا.
مسلم ایڈ پاکستان کی طرف سے قربانی گوشت مستحقین تک پہنچانے کا پہلا مرحلہ ڈیرہ اسماعیل خان میں تھا جہاں علی امین گنڈا پور اور شیخ محمد یعقوب کے نمائندو ں نے بھی فلاحی تنظیم کی بھر پور معاونت کی اور امین ہاوس کے پرسنل سیکرٹری لطیف خان نیازی نے سرپرستی کی۔
اس موقع پر فوکل پرسن واپڈا ثناء اللہ شاہ المعروف کاکا شاہ، پی ٹی آئی رہنما نظام الدین خان اورشفیق لغاری بھی موجود تھے،مسلم ایڈ پاکستان کی طرف سے ڈیرہ اسماعیل خان میں مستحقین کے انتخاب کیلئے پہلے سے سروے کرکے فہرستیں تیار کی گئی تھیں۔
تقریب کیلئے خصوصی پیغام میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن شیخ محمد یعقوب نے انسانی خدمت کے اس جذبہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عید قربان پر غریب لوگوں کو یاد رکھ کر نہ صرف گوشت تقسیم کیا بلکہ سب کے دل جیت لئے ہیں۔
قربانی کے گوشت کے تقسیم کا دوسرا مرحلہ مانسہرہ میں انجام پایا جہاں مسلم ایڈ پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد آصف خود موجود رہے اور قربانی کا گوشت مستحقین تک پہنچانے کے اس عمل کی نگرانی بھی کی اور خود اپنے ہاتھوں سے گوشت تقسیم بھی کیا۔
مانسہرہ میں مسلم ایڈ نے ایس او ایس ڈھوڈیال،بفہ ،مد سیریاں، کھلاڑے،چینا غازی کوٹ، پھلڑہ سمیت ملحقہ دیہات کے مستحقین تک قربانی کاگوشت پہنچایا، اس حوالے سے ایک تقریب ڈھوڈیال اور دوسری بفہ میں منعقد کی گئی جب کہ بعض علاقوں میں پروگرام کوآرڈی نیٹر بابر علی نے خود گوشت پہنچایا۔
مستحقین تک گو شت پہنچانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم ایڈ پاکستان کے کنٹر ی ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف نے کہا کہ ہمارا سلوگن ہے’واٹر فارآل’ اس لئے ہم مستحقین تک تو پہنچتے ہیں تاہم مستحقین کی مدد بلا تفریق کرتے ہیں اور یہاں بھی یہی ترجیح ہے۔
انھوں نے مقامی لوگوں کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ ہم مستحقین تک پہنچے ہیں لیکن خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار مقامی لوگوں نے بھی بڑا تعاون کیاہے اور ہمارے لئے غرباء اور مساکین کی دعائیں کافی ہیں ان کے بچوں تک گوشت پہنچ گیا تو ہمارا مشن مکمل سمجھیں۔
اس موقع پر انھوں نے بالا کوٹ میں زلزلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے ہم 2005 سے مانسہرہ میں کام کرتے آ رہے ہیں اور آئندہ بھی جہاں جہاں فلاح و خدمت کے اہداف نظر آئے ہم وہاں پہنچیں گے ۔
اس موقع پرسماجی و سیاسی شخصیت ساجد حسین تنولی نے مسلم ایڈپاکستان کی تعریف کی اور بفہ کی مقامی ٹیم کے جذبہ کو بھی سراہا، ان کاکہنا تھاکہ رضا کارانہ خدمت ہی زندگی کاحقیقی حسن ہے ، انھوں نے اپنے خطاب میں مسلم ایڈپاکستان کے چید ہ چیدہ کاموں پر روشنی ڈالی۔
ساجد حسین تنولی کا کہنا تھا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ زلزلہ کے بعدمسلم ایڈ پاکستان نے مانسہرہ میں ریکارڈ کام کیا،148سکولوں میں پانی دیا،3500ہینڈ پمپ لگائے،5 واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے گئے، اس کے علاوہ پاکستان کے 21اضلاع میں533ملین لوگوں کوفائدہ پہنچایا۔
ڈائریکٹر ایس او ایس ڈھوڈیال بشریٰ بی بی نے کہا میں خصوصی طور پر مسلم ایڈ پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف اورسماجی کاموں کے معاون خاص ساجد حسین تنولی کاشکریہ ادا کرتی ہوں کہ انھوں نے قربانی میں ان پسماندہ علاقوں کے غریبوں کو یاد رکھا ۔
جب ان دونوں میں لوگ اپنے خاندانوں کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں عید کے ان قیمتی دنوں میں ان حضرات نے غرباء و مساکین کے ساتھ یہ لمحات گزارے ، انھوں نے کہا کہ لوگ تو یقینا دعائیں دیتے ہوں گے اللہ پاک آپ کو اس کار خیر کا اجر دے گا۔
ان تقاریب میں مستحقین کے علاوہ مقامی لوگ بھی شریک ہوئے، قاسم سواتی، قاسم گجر، پھلڑہ اور مد سیریاں کے عاطف اشرف، ہارون، محمد زبیر، اشتیاق تنولی، فدا تنولی اشرف گوہر اور مقامی زعما نے بھی خطاب کیا۔