کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں، تحریک دفاع حرمین شریفین
اسلام آباد(پریس ریلیز) تحریک دفاع حرمین شریفین کے اعلیٰ سطح کے اجلاس نے فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم اور بیت المقدس پر غاصبانہ قبضے کی مذمت کی۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت اور بھارتی تسلط اور مظالم کو غیر انسانی قرار دیا ہے۔
تحریک دفاع حرمین شریفین کا اجلاس جمعرات کے روز تحریک دفاع حرمین شریفین کے سیکرٹری جنرل مولنا فضل الرحمان خلیل کی رہائش گاہ پر ہوا۔جس کی صدارت قائمقام صدر سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کی۔جبکہ سرپرست تحریک دفاع سینیٹر مولنا عبدالغفور حیدری،شاہ اویس نورانی،مولنا زاہد قاسمی،پروفیسر حافظ سجاد قمر، مولنا عتیق الرحمن شاہ کاشمیری اور صہیب خان نے شرکت کی۔
اجلاس میں افغانستان میں امن عمل کی تائید کرتے ہوئے کہا گیا کہ پائیدار اور دیرپا امن کے لیے ضروری ہے کہ تمام فریقوں کو اسمیں شامل کرکے اعتماد میں لیا جائے۔اجلاس نے سعودی عرب کی طرف سے حج کے اہتمام اور تمام ممالک کے سعودی عرب میں مقیم لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ حج کی اجازت دینے کی تحسین کی ہے۔
اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم ،نوجوانوں کی شہادت اور کئی سال کے محاصرے کے باوجود کشمیری عوام میں آزادی کا جذبہ بڑھ رہا ہے۔اور بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔پاکستان کے عوام کشمیری بھائیوں کی پشت پر ہیں انکے ساتھ ہیں۔
کشمیری عوام کے مطالبہ حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔اور اپنے بھائیوں کی ہر محاذ پر حمایت جاری رکھیں گے۔حکومت وقت بھی اپنا کردار ادا کرے اور کھل کر کشمیریوں کی حمایت کرے۔اور پوری دنیا میں موجود پاکستانی سفارت خانے اپنا کردار ادا کریں۔موجودہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے بھارت کو کشمیر ہڑپ کرنیکی جرآت ہوئی ہے۔
اجلاس نے سعودی عرب کی طرف سے سعودی شہریوں کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو حج کی اجازت دینے کے فیصلے کی تحسین کی ہے۔اور خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے حجاج اور معتمرین کی اعلی ہمیشہ اعلی خدمت پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔اور توقع ظاہر کی ہے جلد حرمین شریفین پوری دنیا کے لیے کھل جائے گا۔
اجلاس میں افغانستان میں امن کے قیام کے حوالے سے رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے منعقد کی گئ کانفرنس کی بھی تحسین کی گئی اور رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا گیا اور عالم اسلام کے استحکام کے لیے ان کی کوششوں کی تعریف کی گئی اور کہا گیا کہ یہ عمل جاری رکھا جائے.
اجلاس نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی بھی شدید مذمت کی ۔قبلہ اول میں معصوم اور بے گناہ لوگوں کی شہادت کو عالمی برادری کے لیے لمحہ فکریہ قرار دیا۔اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔اور اسرائیل کو جارح ملک قرار دیتے ہیں۔عالمی برادری باقی جگہوں کی طرح وہاں بھی اپنا کردار ادا کرے اور اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم کروائے۔