اپوزیشن لانگ مارچ چھوڑے، آو تمام معاملات پر بات کرتےہیں، حکومت
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)حکومت نے اپوزیشن کو لانگ مارچ کا آپشن ختم کرکے مزاکرات کی مشروط پیشکش کردی ہے، وزراء نے واضح کیا کہ مقدمات پر بات نہیں ہوگی.
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپوزیشن کو مذاکرات کی مشروط پیش کش کی اور کہا کہ، اگر اپوزیشن حکومت کے مینڈیٹ کو تسلیم کرے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں.
اس کے ساتھ فواد چوہدری نے واضح کیا کہ مقدمات پر بات نہیں ہوسکتی،انہوں نے کہا کہ، اپوزیشن لانگ مارچ منسوخ کر دے کیونکہ یہ میثاق جمہوریت کی خلاف ورزی ہے۔
لانگ مارچ چارٹر آف ڈیموکریسی کی آرٹیکل 21 کی صریحاً خلاف ورزی ہے، اور اس کی اہمیت یہ ہے کہ اس کے اوپر بے نظیر بھٹو کے دستخط ہیں، اس کے اوپر نواز شریف کے بھی دستخط ہیں۔
فواد چوہدری نے اپوزیشن کو بات چیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور شفاف الیکشنز کے انعقاد سمیت دیگر امور پر بات کریں، کرپشن کیسز کے علاوہ دیگر تمام معاملات پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ پلی بارگین کریں، عوام کے پیسے واپس کریں اور پھر لندن یا سوئٹزرلینڈ جہاں مرضی جا کر رہیں لیکن ہماری جان چھوڑیں۔
فواد چوہدری نے مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ سیاسی نابالغوں کے ہاتھوں میں اپنی سیاست کو گروی نہ رکھے۔
’مریم نواز اور بلاول بھٹو کو پاکستان کی سیاست کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔
انھوں نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ بڑی لیڈرشپ کو پالیسی سازی اپنے ہاتھوں میں لینی چاہیے اور پاکستان کے مفاد میں فیصلے کریں۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ جاوید لطیف شطرنج کا مہرہ ہیں، اصل سوچ ان کی ہے جو بانی ایم کیو ایم بننا چاہتے ہیں، نواز شریف بانی ایم کیو ایم کی طرح بننا چاہتے ہیں لیکن ان کا انجام بھی یاد رکھیں۔
انھوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم اور نواز شریف لندن سے واپس نہیں آسکتے، جب کہ مریم نواز بھی لندن جانا چاہتی ہیں مگر ہم انہیں جانے نہیں دیں گے، نیب کی جانب سے ان کی درخواست ضمانت مسترد کرانے کا اقدام قابل تعریف ہے۔
انہوں ںے کہا کہ الیکشن میں ہار جیت ہوتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ریاست کے خلاف بات کریں۔ جاوید لطیف کے خلاف پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر شبلی فراز نے بتایا کہ کورونا کےحوالے سے وزیراعظم کی پالیسی کامیاب رہی، انہوں نے کہا تھا کورونا کے دوران انسانی زندگیاں اور لوگوں کےروزگار کو بچانا ہے، وبا کو ایک سال ہونے کوہے، اس کے باوجود معیشت مستحکم ہورہی ہے.
ان کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسینیشن کی مہم منظم طریقےسے میرٹ کی بنیاد پر چل رہی ہے، تاہم اس وقت پاکستان میں کورونا کیسزبڑھ رہے ہیں، کوروناکوروکنےکیلئےایس اوپیزپرعمل کرنابہت ضروری ہوگیاہے.
شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم کی سیاست ناکام ہو چکی ہے، سینیٹ الیکشن میں انہیں ہزیمت اٹھانا پڑی، وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ لینے پر بھی اپوزیشن کو مایوسی ہوئی ہے.
سیاسی یتیموں کا پہلا فیز مکمل ناکام ہوا تو سیاسی لاوارثوں نے حکومت کے خلاف مہم شروع کردی، اب سیاسی یتیم حکومت کو لانگ مارچ سمیت دیگردھمکیاں دے رہے ہیں۔