ہلالِ احمر میں بدعنوانی، بد دیانتی کی کوئی گنجائش نہیں،ابرارالحق
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) ہلالِ احمر پاکستان کے چیئرمین ابرار الحق نے کہا ہے کہ ہلال ِاحمر کی رسائی کو وسعت دینے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ انسانیت کی خدمت کیلئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لا کر زیادہ سے زیادہ آبادی کو مستفید کیا جائے گا۔
ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ بیان میں ابرار الحق نے کہا کہ آئندہ پانچ سالہ حکمت عملی کے تحت صحت عامہ کی خدمات، سانحات کے دوران خطرات، تباہی میں کمی لانے، مائیگریشن و سماجی خدمات جیسے شعبوں میں بڑے پیمانے پر کام کیا جائے گا۔
ابرار الحق کا کہنا تھا کہ ہلال ِاحمر میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ادارہ کی کارکردگی اور خدمات کی فراہمی میں بہتری کیلئے اصلاحات لائی جارہی ہیں۔ متذکرہ انسانی خدمت کے شعبوں میں تعاون و مدد کیلئے متعدد مقامی اور عالمی تنظیموں سے رابطے میں ہیں۔
چیئرمین ہلالِ احمر ابرار الحق نے اِس عزم کا اعادہ کیا کہ ہلالِ احمر کو فوری انسانی مدد کے رول ماڈل میں تبدیل کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ ہم پہلے ہی متعدد مثبت تبدیلیاں لاچکے ہیں۔ بہتری کی گنجائش اب بھی موجود ہے۔ ہم نے جدت کو اپنانا ہے اورٹرانسفارمیشن سے ہلالِ احمر کو پوری دنیا میں حاصل مقام میں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نئے شعبہ جات کا قیام عمل میں لایا ہے جو پہلے فعال نہ تھے اور ناگزیر ہیں۔ میرے فلاحی تجربہ اور انسانی خدمات کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے صفِ اوّل کے انسانی خدمت کے ادارہ ہلال ِاحمر کی ذمہ داری سونپی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقدامات ہلالِ احمر کی بہتری کیلئے کیے جارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کورونا وباء جیسے مشکل حالات میں ہلالِ احمر کی کاوشوں اور خدمات کو نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔ ہمارے اقدامات کو تسلیم کیا جانا ہلال ِاحمر کیلئے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ ابرار الحق کا کہنا تھا کہ ہلالِ احمر میں ٹرانسفارمیشن پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ ہیومن ریسورس،انوینٹری، فنانس، ٹرانسپورٹ اور پروکیورمنٹ کے شعبوں میں شفافیت لائی جاسکے۔
چیئرمین ہلالِ احمر ابرار الحق نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض عناصر اپنے ذاتی مفادات کیلئے ہلالِ احمر میں اُٹھائے جانے والے اقدامات کے خلاف مہم چلائے ہوئے ہیں، ہلالِ احمر میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی اور بد دیانتی کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ ہم زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ میں یہاں ہلالِ احمر میں مکمل اصلاحات کیلئے آیا ہوں کسی بھی غلط کار کیلئے کسی بھی قسم کے این آراو کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔