پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کامینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسہ جاری

0

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا لاہور کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسہ جاری ہے۔ مریم نواز، مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو بھی جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں۔

آج کے جلسے میں تحریک کے اگلے مراحل کے اعلان کیا جائے گا، جلسے میں پی ڈی ایم کے اتحاد میں شامل جماعتوں کی قیادت اور مرکزی رہنما شریک ہیں.

اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی آج کے جلسہ میں بھی شریک نہیں ہوئے تاہم ان کے نمائندہ میاں افتخار حسین نے قرار دادیں پیش کیں اور کہا کہ اس عظیم الشان کے توسط سے اس حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم پاکستان کی وفاقیت کی علامت ہے، اس کو کسی صورت نہ چھیڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے، بے گناہ ہوتو رہا اور اگر گناہ گار ہوں تو سزا دی جائے، پمز ہسپتال میں ایک آر ڈیننس جاری ہوا ہے جہاں ڈاکٹروں اور ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور اس کو جلدی واپس لیا گیا۔

افتخار حسین نے کہا کہ گوادر شہر کے گرد لگائی گئی باڑ کی مذمت کرتے ہیں اور اس کو جلد از جلد ہٹایا جائے، کورونا اور وبا سے جان بچائی جائے، ماسک، سنیٹائزر کو استعمال کیا جائے لیکن ہم عمرانی کورونا کو نہیں مانتے ہیں۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ جلسوں کو جلسی کہا گیا اورمیں بھی ان کو جلسے نہیں کہتا بلکہ ان کو میں ان غیر جمہوری قوتوں، آمروں کی پیداوار کا، طاقتوں جنہوں نے 70 برسوں سے اس ملک کے آئین کو اپنےگھرکی لونڈی سمجھا ہوا ہے ان جلسوں کو نماز جنازہ سمجھتا ہوں۔

اختر مینگل نے کہا کہ ‘بلوچستان میں جو شورش ہے کیا اس کے ذمہ دار ہم ہیں یا کوئی اور ہے، 70 برسوں میں ہم نے ایک دن بھی چین کا نہیں دیکھا، ہمارے گاؤں اجاڑ دیے گئے، ہمارے بچے چھین لے گئے، ماؤں کے سامنے ان کے نوجوان بچوں کا قتل عام کیا گیا لیکن ہم نے جمہوریت کا پرچم بلند رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج آپ جن نام نہاد حکمرانوں، خلائی مخلوق، اس قوت کے خلاف جس نے آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھ کر ہمیشہ ردی کی ٹوکری میں پھینکا ہے، اس کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ان کے غیر انسانی اور غیر اخلاقی فیصلوں کا ذمہ دار کون ہے۔

جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ ساجد میر نے کہا کہ میں لاہور کے شہریوں کو مبارک باد اور خرج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں کہ حکومت کی تمام رکاوٹوں اور جھوٹے ڈراموں کے باوجود اور روکنے کے باوجود مینار پاکستان کے سائے میں عظیم الشان اورقابل دید جلسہ ہو رہا ہے۔

ساجد میر نے کہا کہ عمران خان کا بنایا ہوا یہ نیا پاکستان کیسا لگ رہا ہے، نام نہاد پاکستان سے وہی پاکستان اچھا تھا جس میں مہنگائی آج کے مقابلے میں بہت کم تھی اور عوام دو وقت کی روٹی کا انتظام کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کی حکومت قرنطینے میں ہے، معیشت کو آئی سی یو میں ڈال دیا ہے اور عوام مہنگائی اور بہت سی مشکلات کا شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ بیانیہ نواز شریف کا نہیں بلکہ پوری اپوزیشن اور پی ڈی ایم کا ہے، اس کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کا استعمال مختلف ہوسکتا ہے لیکن اس بیانیے کی تصدیق ہر شہری کر رہا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن بات کرنا چاہتے ہیں تو ان سے کریں، اگر وہ نہیں مانتے ہیں تو ترکی کے طرز پر انقلاب کی بات پکی ہوگئی ہے۔ اگر ہماری اسٹبلشمنٹ پیچھے نہیں ہٹی تو مریم نواز آپ رہنمائی کریں، ہم آپ کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

جلسہ گاہ پہننچے سے قبل پی ڈی ایم کے صدر اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، مریم نواز، سردار اختر مینگل اور میاں افتخار حسین مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق کے گھر پہنچے جہاں انہیں ظہرانہ دیا گیا۔

اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق کے گھر پہنچے، جس کے بعد وہاں مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا۔

پی ڈی ایم رہنماؤں کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ سے متعلق مشاورت کی گئی، جس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن، مریم نواز، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنما سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ سے جلسہ گاہ روانہ ہوئے۔

جلسے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے، حکومت نے پی ڈی ایم کو جلسے کی باضابطہ اجازت نہیں دی تھی اس کے باوجود پاور شو جاری ہے.

سکیورٹی ممکن بنانے کے لیے سرکاری سطح پر کیمروں سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ڈی سی آفس میں کنٹرول روم قائم کرکے رینجرز کی دو کمپنیوں کو بلا لیا گیا۔ پہلے مرحلے میں ایمرجنسی کی صورت میں رینجرز کے جوان چارج سنبھالیں گے۔

ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ڈی ایم جلسے کی لمحہ بہ لمحہ سخت مانیٹرنگ کے لئے ڈیڑھ سو کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ کنٹرول روم میں الائیڈ محکموں کے افسران بیٹھے ہوئے ہیں۔ تھریٹ الرٹ کی وجہ سے شہر کے سرکاری و نجی ہسپتالوں میں ایمرجنسی ڈکلئیر کر دی گئی ہے۔

پی ڈی ایم کے جلسہ میں چاروں صوبوں کے مختلف شہروں اور قصبوں سے لوگ شریک ہیں پنجاب حکومت نے جلسہ کی اجازت نہ دینے کے باوجود مختلف شہروں سے آنے والے قافلوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.