عمرہ زائرین کو حرم لانے، لے جانے کا طریقہ کار
فوٹو ایس پی اے
مکہ مکرمہ( زمینی حقائق ڈاٹ کام) مسجد الحرام میں سات ماہ کے وقفہ کے بعد عمرے کی ادائیگی شروع ہو گئی ہے ،عمرہ زائرین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے طریقہ کار واضح کردیا ہے تاکہ زائرین کو مشکلات درپیش نہ ہوں۔
سعودی عرب میں کورونا کی وبا کے باعث عمرے کی عارضی معطلی کے بعداتوار چار اکتوبر رات بارہ بجے کے بعد محدود عمرہ بحال کیا جا چکا ہے،
محدود عمرہ کی شروعات روزانہ چھ ہزار زائرین سے کی گئی ہے۔
پریذیڈنسی کے مطابق ابتدا میں طواف صرف دو لائنوں میں کیا جا رہا ہے- سو افراد 15 منٹ میں ساتوں چکر مکمل کرلیں گے۔ ایک گھنٹے میں 4 سو افراد 7 چکر لگا سکیں گے۔ اس طرح ایک دن میں 6 ہزار افراد آسانی سے عمرہ کریں گے۔
اعلامیہ کے مطابق تیسری لائن بھی کھولی جاسکتی ہے جس میں 150 افراد ہوں گے۔ یہ 15 منٹ میں سات چکر لگا سکیں گے۔ اس سے طواف کرنے والوں کی فی گھنٹہ تعداد چھ سو تک پہنچ جائے گی۔ اس طرح 6 ہزار افراد ہر دس گھنٹے میں طواف مکمل کرسکیں گے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے کہا گیاہے کہ ملک بھر سے آنے والے زائرین کدی اور ششہ پارکنگ میں اپنی گاڑی مفت پارک کر سکتے ہیں،
کدی میں گاڑی پارک کرنے والوں کو بسوں کے ذریعہ حرم کے جنوبی اور مغربی دروازوں تک پہنچایا جائے گا۔
اسی طرح ششہ میں بن داؤد کے پیچھے گاڑی پارک کرنے والے زائرین کو مشرقی اور شمالی دروازوں تک پہنچایا جاتا ہے،بس میں سوار ہونے سے پہلے عمرہ زائر کو اپنے موبائل پر ٹکٹ کی رسید دکھانی ہوگی۔
ادارے نے کہا ہے کہ اعتمرنا ایپ کے ذریعہ اجازت نامہ حاصل کرنے کے بعد پارکنگ سے حرم لے جانے اور واپس لانے کے ٹکٹ بھی
ایپ کے ذریعہ آن لائن ادا کیے جاسکتے ہیں۔
کورونا وائرس کے پیش نظرتمام بسوں میں ایس او پیز کی پابندی کی جاتی ہے، سماجی فاصلے کے علاوہ تمام زائرین کو ماسک کا پابند کیا جاتا ہے نیز سینیٹائزر تقسیم کیا جاتا ہے،پارکنگ سے حرم جانے اور واپس آنے پر ہر چکر کے بعد بس کو ایک مرتبہ سینیٹائز کیا جاتا ہے۔
ایک بس میں 20 سے زیادہ افراد کو سوار نہیں کیا جاتا جبکہ عملے کا بھی معائنہ ہوتا ہے ادارے نے کہا ہے کہ آج سے دن بھر کے لیے حرم لانے اور لے جانے کے لیے طے شدہ جدول کے مطابق بسیں چلائی جارہی ہیں۔
پہلے مرحلے میں روزانہ 6 ہزار عمرہ زائرین کو سروس فراہم کرنے کے لیے 200 جدید بسوں کا انتظام کیا گیا ہے جب کہ دوسرے مرحلے میں عمرہ زائرین کی تعداد کے حساب سے بسوں میں اضافہ کیا جائے گا۔