لبنانی دارالحکومت ،بیروت پھر جل اٹھا، شہر میں خو ف ہراس
فوٹو: اے پی
بیروت(نیٹ نیوز)لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک بار پھر آگ بھڑ ک اٹھی ، آتشزدگی ایک خوفناک دھماکے کے بعد ہوئی لوگوں نے خوف ہراس میں بھاگنا شروع کردیا ۔
اس حوالے سے خبر ایجنسی ‘اے پی’ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیروت بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، آتشزدگی کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکیں ۔
گزشتہ ماہ امونیم نائٹریٹ اور دھماکہ مواد کے گودام میں دھماکا ہوا تھا جس سے تقریباً 200 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے آج تک ان دھماکوں سے متعلق درست خبر سامنے نہیں آسکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیروت بندرگاہ میں دوپہر کے وقت آتشزدگی ہوئی، شعلے بلند ہوئے اور دھوئیں نے پورے بیروت کو لپیٹ میں لے لیا تاہم امدادی کارکن اور فائر فائٹرز فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے۔
اس دوران آگ پر قابو پانے کے لیے سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ فوجی ہیلی کاپٹر نے بھی حصہ لیا،لبنان کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آگ ایک گودام میں لگی جہاں تیل اور ٹائرز رکھے ہوئے تھے اور یہ علاقہ ڈیوٹی فری تھا۔
#BREAKING: Lebanese Civil Defense starts fire extinguishing operations in #Beirut port https://t.co/lOBtOoGwxC
— Arab News (@arabnews) September 10, 2020
(Video via @sabine_youssef) pic.twitter.com/mQsWFHDdiO
اس موقع پرعینی شاہد خاتون کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت ہم اپنے گھر میں کھڑکیاں کھول کر کوریڈور میں بیٹھے ہوئے تھے اور اب بھی زلزلہ محسوس ہو رہا ہے۔
دوسری طرف سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں پورٹ میں آگ لگتے ہی مزدوروں کو خوف کے عالم میں بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے،لبنان کی سرکاری خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ آگ ٹائروں کے گودام میں لگی ،
بندرگارہ کے ڈائریکٹر باسم القیسی نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ آگ تیل کے گودام میں بھڑکی جہاں تیل کے بیرل رکھے ہوئے تھے اور مزید پھیل گئی تاہم آگ لگنے کی وجوعات کا ابھی تعین نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ بیروت میں 4 اگست کو تقریباً 2 ہزار ٹن سے زائد امونیم نائٹریٹ کے خوف ناک دھماکے میں200 سے زائد افراد ہلاک اور 6 ہزار زخمی ہوگئے تھے اور عوامی احتجاج پر اس وقت کے وزیراعظم حسن دیب اور ان کی کابینہ مستعفی ہو گئی تھی۔