لاہور قلندر کی پی ایس ایل فائیو میں کوئٹہ کیخلاف پہلی فتح
فوٹو : پی سی بی
لاہور(سپورٹس ڈیسک)لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 37 رنز سے شکست دے کر پہلی فتح کا ذائقہ چکھ لیا،بین ڈنک نے 10 چھکوں سے مزین 93 رنز باری کھیل کر قلندروں کی کشتی پار لگائی.
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے 16ویں میچ میں گلیڈی ایٹرز کے کپتان نے لاہور قلندر کو بیٹنگ کی دعوت دی، فخر زمان اور کرس لِن نے اننگز کا آغاز کیا۔
36رنز پر فخر زمان صرف 14رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے، اسکور 49 تک پہنچا ہی تھا کہ محمد حسنین نے ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے آسٹریلیا سے آئے کرس لِن کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا.
لیکن قلندرز کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب اگلے اوور میں محمد حفیظ پہلی ہی گیند پر شین واٹسن کے شاندار کیچ کے نتیجے میں پویلین واپسی پر مجبور ہو گئے۔
اس کے بعد بین ڈنک اور سمیت پٹیل نہ صرف لمبی شراکت جمائی بلکہ چوکے چھکوں کی بارش کر دی، دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں نصف سنچری شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔
بین ڈنک نے نسبتاً جارحانہ انداز اپناتے ہوئے اپنی نصف سنچری اسکور کی اور محمد نواز کو ایک اوور میں 4 چھکے لگائے، ڈنک اور سمیت پٹیل نے شاندار جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے گلیڈی ایٹرز کے تمام باؤلرز کی خوب درگت بنائی اورچوتھی وکٹ کے لیے 155رنز جوڑے۔
اننگز کے آخری اوور میں سمیت پٹیل 40 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9چوکوں کی مدد سے 71رنز بنا کر کٹنگ کی وکٹ بنے،
بین ڈنک نے 43گیندوں پر 10چھکوں اور 3چوکوں کی مدد سے 93رنز کی اننگز کھیلی اور اننگز کی آخری گیند پر کیچ ہوئے۔
قلندرز نے مقررہ اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر 209رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا جو کہ رواں سیزن کا سب سے بڑا ہدف تھا،
ہدف کے حصول کے لیے بیٹنگ کا آغاز کیا تو جیسن روئے 12 رنز بنانے کے بعد سمیت پٹیل کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے، احسن علی کا وکٹ پر قیام بھی دو رنز تک محدود رہا جبکہ کپتان سرفراز احمد بھی صرف9رنز بنا کر پٹیل کو وکٹ دے بیٹھے۔
گلیڈی ایٹرز کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب دلبر حسین کی باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں ان فارم شین واٹسن 23رنز بنانے کے بعد وکٹ کیپر کو آسان کیچ دے بیٹھے۔
اعظم خان نے 12رنز بنائے ان کی وکٹ سلمان ارشاد نے حاصل کی، محمد نواز نے 24رنز کی انگز کھیل کر کچھ مزاحمت دکھانے کی کوشش کی لیکن محمد فیضان نے ان کا کا تمام کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی۔
بین کٹنگ نے ایک مشکل وقت میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور اپنی نصف سنچری بھی بنائی تاہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ساتویں وکٹ انور علی کی گری جو 116 کے اسکور پر 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
محمد فیضان کے خلاف بلند وبالا چھکے لگانے کے بعد بین کٹنگ نے اپنی نصف سنچری بنائی اور اسی رفتار سے بیٹنگ کرنے کی کوشش کے دوران 18 ویں اوور میں 53 رنز کی اننگز مکمل کر کے آؤٹ ہوئے، اس وقت ٹیم کا اسکور 159 رنز تک پہنچادیا تھا۔
گلیڈی ایٹرز نے اسکور کو 165 رنز تک پہنچایا تھا کہ فواد احمد13 رنز بنا کر آخری اوور میں آؤٹ ہوئے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 172 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور 37 رنز سے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نسیم شاہ آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے جنہوں نے ایک بلند و بالا چھکا بھی مارا تھا لیکن مجموعی طور 7 رنز بنا پائے۔
لاہور قلندرز کی جانب سے سلمان ارشاد نے سب سے زیادہ 4، سمیت پٹیل، دلبر حسین اور محمد فیضان نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
بین ڈنک کو شان دار 93 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، قلندرز نے اپنی ٹیم میں تین تبدیلیاں کیں اور ڈیوڈ ویزے، معاذ خان اور ڈین ویلاس کی جگہ سکیگو پرسنا، محمد فیضان اور بین ڈنک کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔