امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور افغان صدر اشرف غنی کا معاہدہ پر ردعمل
فوٹو : فائل
کابل(ویب ڈیسک)امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان 19 سالہ جنگ کے خاتمہ اور امن معاہدہ کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور افغان صدر اشرف غنی نے بھی خیر مقدم کرتے ہوئے اسے تاریخی موقع قرار دیا ہے.
معاہدہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان عوام پر زور دیا ہے کہ وہ نئے مستقبل کے لیے موقعے کو قبول کریں معاہدے سے 19 سالہ جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر طالبان اور افغان حکومت اپنے وعدوں پر قائم رہے تو ہمیں افغانستان کی جنگ ختم کرنے اور اپنے فوجیوں کو گھر بھیجنے کا ایک مضبوط راستہ مل جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اس تاریخی معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر دوحہ پہنچے تھے جبکہ صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر دفاع مارک ایسپر افغان حکومت کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کریں گے۔
دوسری طرف افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسے تاریخی معاہدہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے 19 سالہ جنگ کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام نے امن کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ دو دہائیوں سے جاری جنگ میں ایک کروڑ افغانوں نے نقل مکانی کی تکلیفیں اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور دیگر ممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اشرف غنی نے کہا کہ تمام فریقین امن معاہدے کی پاسداری کریں گے، اس معاہدے کی کامیابی کے لیے امریکی وزیر دفاع نے بہت اہم کردار ادا کیا۔