مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کااجلاس،صورتحال پرچین،روس کی تشویش
فوٹو : فائل
نیویارک(ویب ڈیسک)مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا ایک اور اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال زیرِ غور آئی، یہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد تیسرا اجلاس ہے۔
پاکستان اور چین کےطرح مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی برادری کے بھی بھارتی موقف کو تسلیم نہ کرنے کی یہ کھلی دلیل ہے،سلامتی کونسل کے اجلاس کواپنی قراردادوں کی خلاف ورزی کو نہ ماننے کا کھلا اظہار سمجھا جا رہا ہے ۔
اس اجلاس کا انعقاد اقوامِ متحدہ کے تحت ڈپارٹمنٹ آف پیس آپریشنز اور پولیٹکل اینڈ پیس بلڈنگ افیئرز کی جانب سے کیا گیا ہے جس میں 15 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد چین کے مستقل مندوب ژینگ جن نے میڈیا کو بتایا کہ اجلاس میں کشمیر کی زمینی صورتحال پر غور کیا گیا، کمشیر ہمیشہ سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل ہے اور کشمیر پر چین کا مؤقف واضح ہے۔
روس کے مندوب دمتری پولیانسکی نے کہا کہ سلامتی کونسل کے بند کمرے کے اجلاس میں کشمیر کا مسئلہ زیر بحث آیا، روس پاک، بھارت تعلقات معمول پر لانے کا خواہشمند ہے، امید ہے دو طرفہ کوششوں سے پاکستان اور بھارت میں اختلافات دور ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل بھی روسی مندوب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش ہے۔
شاہ محمود قریشی بھی امریکہ پہنچ گئے
ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی نیویارک پہنچ گئے ہیں وزیر خارجہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے جس میں وہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اُٹھائیں گے اور مسئلہ کشمیر پر موثر کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کریں گے۔
امریکہ پہنچنے پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے دورے اچھے رہے، خطے میں خاصی کشیدگی تھی لہٰذا کشیدگی کم کرنے میں پاکستان جو کردار کرسکتا ہے وہ کررہا ہے۔
شاہ محمود قریشی امریکی وزیر خارجہ اور مشیر قومی سلامتی سے بھی ملیں گے جب کہ کیپیٹل ہل میں میڈیا اور امریکی تھنک ٹینک سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پرسلامتی کونسل کی بریفنگ مکمل ہوئی ہے جس کی تفصیلات یواین او میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم سے لوں گا۔