شاہ محمودکی سعودی ہم منصب سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کشیدگی کے خاتمے پر زور

0

فوٹو : پاکستان ایمبیسی ریاض

ریاض (شاہ جہاں شیرازی +ابرار تنولی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا.

ریاض میں ہونے والی ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی  کشیدگی اور خطے میں امن و امان کی  صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ ء خیال کیا گیا.

ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کہا اس کشیدہ صورتحال کو اعتدال پر لانے اور خطے کے امن و استحکام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ معاملات کو سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر پر امن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا جائے.

انھوں نے کہا پاکستان کی کوشش یہی ہے کہ تمام فریقین کو ،صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے اور تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات اور گفت و شنید  کا راستہ اپنانے پر آمادہ کیا جائے.

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہمیں تشویش ہے کہ اگر اس آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے، بروقت اقدام نہ اٹھائے گئے تو یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے خطے کے دیگر وزرائے خارجہ سے ہونیوالے روابط سے  بھی اپنے سعودی ہم منصب کو آگاہ کیا

شاہ محمود نے کہا خوش آئند بات یہ ہے کہ  ایران اور امریکہ دونوں اپنے اپنے بیانات میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ مزید کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے -ان حالات میں ضروری ہے کہ فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کیا جائے تاکہ معاملات  افہام و تفہیم کیساتھ، پر امن انداز میں طے پا سکیں.

وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی میں اضافے سے "افغان امن عم جو اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے, اس کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے.

سعودی وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی بحرانی کیفیت پر قابو پانے اور خطے کو مزید کشیدگی سے بچانے ،کیلئے وزیر اعظم عمران خان کی "امن کاوشوں” کو سراہا اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے دورے اور کوششوں کا خیر مقدم کیا.

اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی  سعودی عرب کے دارالحکومت  ریاض میں ،سعودی دفتر_خارجہ آمد پرسعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا پرتپاک خیرمقدم کیا.

Leave A Reply

Your email address will not be published.