مانسہرہ، مفتی کفایت اللہ پر حملہ، 2 بیٹوں سمیت زخمی، اسپتال منتقل

0

مانسہرہ (زمینی حقائق ڈاٹ کام) جے یو آئی ف کے  رہنما مفتی کفایت اللہ پر مانسہرہ میں حملہ، ان کے 2 بیٹے اور ساتھی  زخمی ہوگئے۔

مفتی کفایت اللہ کنگ عبداللہ اسپتال میں

مفتی کفایت اللہ پرصبح سویرے بیدرا روڈ کے قریب اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اسلام آباد سے واپس مانسہرہ آرہے تھے،
مفتی کفایت اللہ کے بڑے بھائی حبیب الرحمٰن نے صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا.

ان کے بھائی کے مطابق ’حملہ آور وہ ہیں جن کے خلاف مفتی کفایت اللہ کھلے عام بات کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا ہے‘۔

پولیس ترجمان محمد سہیل نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے مزید تفصیلات میڈیا کو جلد فراہم کی جائیں گی.

حملے کے نتیجے میں مفتی کفایت اللہ ان کے 2 بیٹے شبیر مفتی، حسین مفتی اور ایک ساتھی جان محمد کو شدید زخم آئے اور انہیں فوری طور پر کنگ عبداللہ ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے والے ڈاکٹرز کے مطابق جے یو آئی رہنما مفتی کفایت اللہ کی کمر اور جسم کے دیگر حصوں پر زخم آئے۔

حسین مفتی کی جانب سے سٹی پولیس اسٹیشن تھانے میں درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق وفاقی دارالحکومت سے واپس آتے ہوئے راستے میں حملہ آوروں نے ان کی گاڑی روکی اور گاڑی میں سوار افراد کو لوہے کی سلاخوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

دوسری طرف مفتی کفایت اللہ کے بھائی حبیب الرحمٰن نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ حملہ آور جے یو آئی رہنما اور ان کے بیٹوں کو جان سے نہیں مارنا چاہتے تھے لیکن یہ ان کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف بات کرنا چھوڑ دیں۔

خیال رہے کہ مفتی کفایت اللہ حال ہی میں خبروں کا حصہ اس وقت بنے تھے جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ سے قبل انہیں 30 روز کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔

مانسہرہ کے ضلعی پولیس افسر نے مفتی کفایت اللہ پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ایک ریلی کے دوران لوگوں کو آزادی مارچ میں شرکت کے لیے اکسایا، کارنر میٹنگز کی اور چندہ جمع کیا تھا۔

بعدازاں جے یو آئی (ف) کے رہنما کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت گرفتار کرکے ہری پور جیل منتقل کردیا گیا تھا، جب کہ 3 روز بعد ہی پشاور ہائی کورٹ کے حکم پرانہیں رہا کردیا گیا تھا۔

اس سے قبل 14 دسمبر کو بھی پولیس نے جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کو اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا تاہم بعد میں وہ رہا ہوگئے تھے۔

بیدڑہ انٹر چینج کے قریب حملے میں زخمی ہونے والے مفتی کفایت اللہ بازو کندھے پر شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ کنگ عبداللہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں، واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.