ایران میں صرف دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیاہے،آئی ایس پی آر

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: آئی ایس پی آر نے ایران میں جوابی سرجیکل اسٹرائیک پر کہا ہے کہ ایران میں صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ کولیٹرل نقصان سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتی گئی

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ایران کی حدود میں کیے گئے آپریشن کو ‘مارگ بار سرمچار’ کانام دیا گیا ہے جس میں بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو انٹیلی جنس اطلاع کے ساتھ مبنی آپریشن میں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا، نشانہ بنائے گئے ٹھکانے یہ بدنام زمانہ دہشت گرد استعمال کر رہے تھے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ کولیٹرل نقصان سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتی گئی، درست حملے ڈرونز، راکٹوں، بارودی سرنگوں اور اسٹینڈ آف ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے۔

آئی ایس پی آرکاکہناہے کہ حملوں میں مارے گئے دہشت گردوں میں دوستا عرف چیئرمین، بجر عرف سوغت، ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام اور وزیر عرف وزی شامل ہیں۔

آئی ایس پی آرکے مطابق پاکستان نے ایران کے اندر ان ٹھکانوں کے خلاف موثر حملے کیے جو پاکستان میں حالیہ حملوں کے ذمہ دار دہشت گردوں کے زیر استعمال تھے، دونوں ہمسایہ برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ مسائل کے حل میں بات چیت اور تعاون کو سمجھ داری سمجھا جاتا ہے۔

آئی ایس پی آرکاکہنا ہے کہ ہم پاکستانی عوام کی حمایت سے پاکستان کے تمام دشمنوں کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اور کسی بھی مہم جوئی کے خلاف تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف پاکستانی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

Comments are closed.