مجھے بلےکے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا

55 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پی ٹی آئی کا انتخابی نشان چھین کرپرویزخٹک کودینےکی پیشکش کس نے کی؟ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے بلے کا نشان دینے کی پیشکش کا اعتراف کرکے نئی بحث چھیڑدی۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ کون سی طاقت یا شخصیت ہے جس نے پاکستان تحریک انصاف کا انتخابی نشان پرویز خٹک کو تحفہ دینے کی پیشکش کی ہے،کیا الیکشن کمیشن کے رولز میں ایسی کوئی شق ہے کہ الیکشن کمیشن کسی جماعت کا نشان لے کردوسرے کو دے دے وہ بھی بغیر مانگے۔

سینئر صحافی و اینکر حامد میر نے بھی پرویز خٹک کے اس بیان پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ پرویز خٹک کو یہ پیشکش کس نے کی ہے؟

http://

پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے پشاور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوے انکشاف کیا ہے کہ مجھے بلےکے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا۔

پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ صوبے کے ہر کونے سے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں لوگ آرہے ہیں،ہمارا منشور تیار ہوچکا ہے، چند دنوں میں پیش کریں گے، الیکشن مہم جاری ہے اور ہم محنت کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ وفاق نے ہمارے حقوق ضبط کیے ہیں، وہ حاصل کرنے ہیں، ضم شدہ اضلاع کے ساتھ بہت زیادتی ہورہی ہے، فنڈز نہیں آرہے۔

پرویز خٹک نے بتایاکہ ہمارے بہت سے آزاد دوست الیکشن لڑ رہےہیں، آزاد امیدوار کامیابی کے بعد ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔

سابق وزیردفاع نے کہا مجھے بلےکے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا،تاہم پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں یہ آفر کس نے کی۔

سابق وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ ہمارے صوبے کے لوگوں کو عمران خان بیوقوف سمجھتے ہیں کہ جو کہوں گا وہ مانیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹراپارٹی انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہ کرانے پر پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی رجسٹریشن ختم کردی تھی اور انتخابی نشان عقاب بھی واپس لے لیا تھا جو کہ استحکام پاکستان پارٹی کو الاٹ کردیا گیا ہے۔

Comments are closed.