ورلڈ کپ کے دوران سنگین الزامات لگنے پرچیف سلیکٹر انضمام الحق مستعفی

50 / 100

فوٹو: فائل

لاہور: ورلڈ کپ کے دوران سنگین الزامات لگنے پرچیف سلیکٹر انضمام الحق مستعفی ، قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا۔

اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ لوگ بغیر تحقیق کے باتیں کرتے ہیں، مجھ پر سوال اٹھے تو استعفیٰ دینا بہتر سمجھا، مجھ پر سوال اٹھے گا تو بہتر ہے سائیڈ پر ہوجاؤں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ انکوائری کرے میں دستیاب ہوں، بغیر تحقیق کے باتیں کر رہے ہیں جس نے بھی کہا ثبوت دیں۔

انھوں نے کہا کہ پی سی بی سے بھی میں نے کہا تحقیق کریں جو بھی مجھ پر الزام لگے ثبوت بھی دینا چاہیے،میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا تعلق نہیں، اس طرح کے الزمات سے دکھ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پرالزامات لگنے پرمیں نے بورڈ سے بات کی تھی، بورڈ کوکہا کہ آپ کوکوئی شک ہے توانکوائری کرلیں، مجھے فون آیا اور بتایا گیا کہ 5 لوگوں کی کمیٹی بنائی گئی ہے۔

چیف سلیکٹر کے عہدہ سے مستعفی ہونے والے سابق کپتان نے کہا کہ بورڈ کوکہا جب تک کمیٹی تحقیقات کرلےعہدہ چھوڑ دیتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ تمام چیزیں کلیئرہونے کے بعد پی سی بی کے ساتھ بیٹھ جاؤں گا، مجھے لگا کہ میرے خلاف انکوائری ہورہی تو مجھے عہدے سے الگ ہوجانا چاہیے، ہمیں انکوائری کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے۔

سابق چیف سلیکٹر کا کہنا تھاکہ شفاف تحقیقات ہونی چاہیے اور پی سی بی الزامات سے متعلق آزادانہ انکوائری کرائے،میڈیا رپورٹس کے مطابق انضمام الحق نے چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کی کوشش کی لیکن ملاقات نہیں ہوسکی ۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ بورڈ نےٹیم کے انتخاب کے عمل سے متعلق میڈیا میں رپورٹ ہونے والے مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے الزامات کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی اپنی رپورٹ اور سفارشات پی سی بی کی انتظامیہ کو جلد پیش کرے گی۔

انضمام الحق نے ایسے وقت میں عہدے سے استعفیٰ دیا ہے جب ورلڈکپ کیلئے ٹیم بھارت میں موجود ہے اور قومی کرکٹ ٹیم کو پے درپے شکستوں کا سامنا ہے، ایونٹ میں گرین شرٹس اپنے 4 مسلسل میچز ہار چکی ہے۔

دوسری طرف ذکا اشرف نے انضمام الحق سے ملاقات نہ ہونے کے حوالے سے کہا ہے کہ جب میں موجود ہی نہ تھا تو ملاقات کیسے کرتا، انھوں نے کہا انضمام کےلئے بڑی عزت ہے وہ جب چاہیں مل سکتے ہیں۔

Comments are closed.