پاکستانی طلباء کی نظریں بیجنگ 2022 سرمائی اولمپکس پر

51 / 100

فوٹو: شِنہوا

ایِن چھوان (شِنہوا)چین کا نیا قمری سال قریب ہے جبکہ بیجنگ 2022 سرمائی اولمپکس کا کاؤنٹ ڈاؤن بھی شروع ہوچکا ہے۔

چین میں موجود 29 سالہ پاکستانی طالب علم نواز شاہ کا کہنا ہے کہ وہ ملک بھر میں لوگوں کے اندر موسم سرما کے کھیلوں بارے پائے جانے والے شوق کو محسوس کررہا ہے۔

نواز شاہ میڈیکل یونیورسٹی ننگ شیا میں متعدی بیماریوں میں پوسٹ گریجویٹ کے تیسرے سال میں ہے اور چین کے شمال مغربی ننگ شیا ہوئی خود اختیار خطے کے دارالحکومت این چھوان میں رہ رہا ہے۔

نوازشاہ کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے مالاکنڈ سے ہے اور اسے بچپن سے ہی برف کے کھیل پسند ہیں ۔ وہ برفباری اور برف میں پیچھا کرتے مقامی شہریوں، بچوں اور اپنے ہم جماعتوں کی ہنسی اور خوشی کے اظہار کو اب بھی یاد کرتا ہے۔

یونیورسٹی نے پہلے سرمائی کھیلوں بارے پروگرام منعقد کیا تھا تاکہ بین الاقوامی طلبا کو برف پر سائیکل چلانے اور آئس سلیج ریسنگ سمیت کھیلوں کے ذریعے برف اور اس کی دلکشی کا تجربہ ہوسکے۔

نواز شاہ تنزانیہ، فجی، زمبابوے اور بنگلہ دیش سمیت 7 ممالک سے تعلق رکھنے والے ان 27 بین الاقوامی طلبا میں شامل ہے جو ان سرگرمیوں میں مصروف رہا۔

تمام سرمائی تفریحی کھیلوں میں سے، شاہ کو برف کی ٹیوب پر پھسلنا سب سے زیادہ پسند ہے، اس نے اس کے 5 راؤنڈز کئے۔ شاہ نے کہا کہ ” میں احساسات کے اندر پرواز کر رہا ہوں۔ یہ اتنا دلچسپ تھا کہ میں کبھی نہیں بھلا پاؤں گا”۔

نواز شاہ نے مزید کہا کہ اُس نے سرمائی کھیلوں میں 30 کروڑ افراد کو شامل کرنے بارے چین کی کوششوں کو اچھی طرح سے سمجھا ہے۔
نواز شاہ نے کہا کہ اب میں بیجنگ 2022 کے بارے سب کچھ جان گیا ہوں۔

ان کا کہناہے کہ مجھے امید ہے کہ تمام کھلاڑی اپنے اپنے شعبے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی پوری کوشش کریں گے اور خود کو بہترین ثابت کرسکیں گے۔”نواز شاہ کی رائے میں بیجنگ 2022 سفید برف اور شفاف سبز ے کے ساتھ رنگین ہے۔

شاہ نے کہا کیونکہ پاکستان کا قومی پرچم ان دو رنگوں پر مشتمل ہے جس میں سبز کا مطلب پرامن زندگی ہے۔ اس نے چین کی کوششوں اور اس تقریب کو کم کاربن کے ساتھ منعقد کر نے کے لئے کامیابیوں کا بھی مشاہدہ کیاہے۔ مقامی بسیں صاف توانائی سے چلتی ہیں اور جب وہ باہر جاتا ہے تو وہ اپنی مرضی سے ہمیشہ الیکٹرک بائیک یا پیدل سفرکرنے کی کوشش کرتا ہے۔

نواز شاہ نے مزید کہا کہ چین سرمائی اولمپکس کے لیے اپنی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ "مستقبل کے لیے ایک ساتھ مل کر”کے نعرے پر نظر ڈالیں تو یہ دنیا اور انسا نیت کے بارے میں بات کرتا ہے، اس لیے زیادہ تر لوگ اس کی حمایت کریں گے۔

ہمیں صرف ایک ملک یا ایک قوم کے لیے نہیں بلکہ دنیا کوسارے انسانوں کے لیے ایک عظیم جگہ بنانا چاہیے۔ یہ سرمائی اولمپکس کے لیے میری تمنا ہے۔
شاہ نے کہا کہ مجھے موسم سرما سب سے زیادہ پسند ہے۔ میرے آبائی شہر کی طرح این چھوان میں بھی موسم سرما میں خشک سردی ہوتی ہے۔ اساتذہ اور ہم جماعت بہت اچھے ہیں اور میں خود کو گھر میں محسوس کرتا ہوں۔

نواز شاہ نے چین میں اپنی 11 سالہ تعلیم کے دوران ملک بھر کے 20 سے زیادہ شہروں کا دورہ کیا ہے۔ وہ شمال میں ہاربن آئس اسنو ورلڈ بھی گئے اور برف کے نہایت چمکیلے مجسموں سے بہت متاثر ہوئے ہیں ۔

ایک اور طالب علم 31 سالہ محمد سعد کا تعلق پاکستان کے شہر سیالکوٹ سے ہے اور اب وہ ننگ شیا میڈیکل یونیورسٹی میں آرتھوپیڈک سرجری کی اپنی پوسٹ گریجویٹ ڈگری حاصل کر رہا ہے۔

سعد کے مطابق وہ پاکستان کے ان دوسرے شہروں کا سفر کرنا پسند کرتا ہے جہاں موسم سرما میں بہت زیادہ برف باری ہوتی ہے،سعد کو پہلے پہل سرمائی کھیلوں میں اتنی دلچسپی نہیں تھی لیکن پچھلی بار یونیورسٹی کے اہتمام سرمائی کھیلوں کے بعد سے حالات بدل گئے ہیں۔

سعد نے یاد کیا کہ اس کے لئے ان تفریحی کھیلوں میں حصہ لینے کا یہ پہلا موقع تھا، اور اس نے برف پر سائیکلنگ ریس، آئس سلائیڈنگ، آئس بوٹنگ اور بہت سی دوسری سرگرمیوں میں حصہ لیا ۔ سعد کا کہنا تھا کہ مجھے یہ تفریح دلچسپ اور حیرت انگیز محسوس ہوئی۔ یہ تیز ہے اور ہم ٹھنڈی ہوا محسوس کر سکتے ہیں۔

سعد نے یہ جانتے ہوئے بیجنگ 2022 سرمائی اولمپکس پر زیادہ توجہ دی کہ پاکستان اس تقریب میں شرکت کرے گا۔ سعد نے کہا کہ میں بیجنگ میں تمام اولمپک کھلاڑیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں اور ان کے سونے کا تمغہ جیتنے کا متمنی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سبھی اپنے ملکوں کے بہترین کھلاڑی ہیں، اس لیے ان کے لیے نیک تمنائیں، مزے کریں، سخت محنت سے کھیلیں اور چین میں اپنی زندگی کا بہترین وقت گزاریں۔

Comments are closed.