کرتار پور راہداری، کسی بھی مذہب کا یاتری سفر کرسکتاہے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کے معاہدے کے مطابق کسی بھی مذہب اور ملک کے لوگ راہداری استعمال کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے معاہدے کے اہم نکات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ راہداری پورا سال کھلی رہے گی انڈیاسے کسی بھی مذہب کے لوگ اس راہداری کو استعمال کرسکتے ہیں۔

کرتار پور معاہدے کے چیدہ چیدہ نکات درج ذیل ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان کرتارپور راہداری کو چلانے کا باقاعدہ فریم ورک طے ہو گیا ہے۔
انڈیا سے کسی بھی مذہب کے یاتری اس راہداری سے سفر کر سکتے ہیں۔
یہ سفر ویزے کے بغیر ہوسکتا ہے۔

سفر کے لیے درست پاسپورٹ اور الیکٹرانگ سفری اجازت نامہ (ای ٹی اے) ہونا ضروری ہے۔
انڈیا سے تعلق رکھنے والے دیگر ممالک کے لوگ بھی راہداری کا استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے انھیں اپنے ملک کا پاسپورٹ اور او آئی سی کارڈ درکار ہوگا۔
راہداری پورے سال کھلی رہے گی، صرف ان چھٹی کے دنوں کے علاوہ جو پہلے سے بتا دیے جائیں گے۔
انڈین حکام پاکستان کو یاتریوں کی فہرست 10 دن پہلے فراہم کریں گے۔

سفر سے پہلے یاتریوں کی تصدیق کی جائے گی جس میں ای ٹی اے شامل ہے۔
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
پاکستان لنگر اور پرساد کے ضروری انتظامات کرے گا۔
سروس چارجز کی مد میں 20 ڈالر وصول کیے جائیں گے۔ انڈین وفد نے اس پر افسوس کا اظہار کیا لیکن اس کے باوجود معاہدے پر دستخط کیے۔ وہ اس پر مزید بات کرنا چاہتے ہیں۔

فی دن 5000 یاتری اس راہداری کا استعمال کر سکیں گے۔
اسے ہر موسم میں استعمال کے لیے کام کیا جائے گا۔ فی الحال پل کو فعال کر دیا جائے گا اور وقت کے ساتھ ایک مستقل پل بنایا جائے گا۔
یاتری اپنی رجسٹریشن آن لائن پورٹل پر کر سکیں گے جسے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد شروع کردیا جائے گا۔ یہ پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر کام کرے گا۔
درخواست گزار موبائل پر ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے معلومات حاصل کر سکیں گے۔
ای ٹی اے ای میل پر بھیجا جائے گا اور اسے پورٹل سے بھی ڈاوٴن لوڈ کیا جا سکے گا۔

Comments are closed.