کرتار پور راہداری، پاکستان اور بھارت نے معاہدہ پر دستخط کردیئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کرتار پور راہداری کھولنے کے معاہدے پر پاکستان اور بھارت نے دستخط کردیئے ہیں۔

، دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے پاکستان کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے اور خود ہی ٹویٹر پر تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں ۔

معاہدے میں سکھ یاتریوں کی آمد اور واپسی کے اوقات، انٹری فیس سمیت دیگر معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے، پاکستان کی جانب سے کرتاپور راہداری کا پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے ۔

وزیراعظم عمران خان کرتار پور راہداری کھولنے کا پہلے ہیں 9نو مبر کو اعلان کر رکھا ہے ، نارووال میں واقعہ اس راہداری کے افتتاح کے بعد سکھوں کی دیرینہ خواہش پوری ہو جائے گی۔

بھارتی کرکٹر نجوت سنگھ سدھو کے دورہ پاکستان کے موقع پرآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کرتار پور لانگا کھولنے کی نوید سنائی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے عملی جامہ پہنایا ہے۔

سکھوں کے لیے مقدس مقام گوردوارہ کرتارپور ضلع نارروال میں واقع ہے۔ اس مقام پرسکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔

یہ گوردوارہ لاہور سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر تحصیل شکر گڑھ کے بھارتی سرحد پر گاوٴں کوٹھہ پنڈ میں واقع ہے۔

پاکستان کے منصوبے کے تحت کرتارپور میں بارڈر ٹرمینل کی تعمیر اور دریائے راوی پر پل بنے گا۔ سرحد کے دونوں طرف راہداری مکمل ہونے کے بعد سکھ زائرین کو بارڈر سے گوردوارے تک ویزے کے بغیر سپیشل پرمٹ پر رسائی دی جائے گی۔

سرحد کے دوسری جانب بھارت کا ضلع گورداس پور واقع ہے۔ بھارت نے راہداری کے لیے ڈیرہ بابا نانک نامی علاقے کو زیرو پوائنٹ مقرر کیا ہے۔ بھارت وہاں مسافر ٹرمینل بلڈنگ کمپلیکس اور چیک پوسٹیں قائم کرے گا۔

Comments are closed.