بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کے معاشقے پر فلم بنے گی


واشنگٹن (ویب ڈیسک)سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کے معاشقے پر امریکی انٹرٹینمنٹ ادارہ’ ’ایف ایکس“ مواخذے کی کارروائی پر فلم بنائے گا۔

اس حوالے سے امریکا کی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ اگر انہوں نے اپنی زندگی میں اب تک کوئی سب سے جرات مندانہ کام کیا ہے تو وہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن سے طلاق نہ لینا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہیلری کلٹن اپنی بیٹی چیلسی کلنٹن کے ہمراہ اے بی سی کے مارننگ شو کا حصہ بنیں، جہاں وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ اپنی کتاب ”دی گٹسی ویمن“ کی تشہیر کے لیے جلوہ گر ہوئیں تھی۔

شو کی میزبان نے ہیلری سے سوال کیا کہ انہوں نے بیٹی کے ہمراہ یہ کتاب تحریر تو کی لیکن خود اپنی زندگی میں ایسا کیا کام کیا ہے جسے وہ جرات مندانہ سمجھتی ہوں± اس پر ہیلری کا کہنا تھا کہ اگر حقیقتاً بات کی جائے تو شادی شدہ رہنا اور طلاق نہ لینا میرا ایک جرات مندانہ کام ہے۔

ہیلری کی بیٹی چیلسی کلنٹن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں اپنی والدہ پر فخر ہے اور انہیں ان کا جواب بےحد پسند آیا۔

خیال رہے کہ بل کلنٹن اور وائٹ ہاو¿س کی انٹرنی ملازم مونیکا لیونسکی کے معاشقے کا اسکینڈل 22 سال پرانا ہے تاہم اب بھی ان کا افیئر اسکینڈل عالمی میڈیا کی خبروں کی زینت بنتا رہتا ہے۔

ان دونوں کے درمیان1997 میں اس وقت رومانوی تعلقات قائم ہوئے جب بل کلنٹن اپنے دوسرے دور کے آخری 3 سال گزار رہے تھے،بل کلنٹن 1993 سے 2001 تک 42 ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔

مونیکا لیونسکی نے گریجویشن کے بعد 1995 میں 21 سال کی عمر میں ٹرینی ملازم کے طور پر وائیٹ ہاو¿س میں شمولیت اختیار کی تھی، اس
وقت بل کلنٹن کی عمر49 سال سے زائد تھی اور وہ اہلیہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ سرکاری رہائش گاہ میں رہتے تھے۔

بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کے درمیان قربتیں بڑھنے اور ان کے درمیان معمول سے ہٹ کر ہونے والی ملاقاتوں کو دیکھتے ہوئے وائیٹ ہاو¿س کی خاتون سینیئر ملازم لندا ٹرپ نے مونیکا لیونسکی کے ذاتی فون کا ڈیٹا خفیہ طور پر حاصل کیا تھا، جس سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ صدر کے ساتھ رومانوی تعلقات میں ہیں۔

وائیٹ ہاو¿س کی سابق ملازم کے مطابق ان کے اور بل کلنٹن کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے تک باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم رہے،اس خبر کے سامنے آنے کے بعد بھی ہیلری کلنٹن نے اپنے شوہر بل کلنٹن کا ساتھ دیا۔

Comments are closed.