شکیل درانی کی خود نوشت فرنٹیئر سٹیشنز کا اردو ایڈیشن شائع ہو گیا

50 / 100

فوٹو: پی آر

اسلام آباد: معروف بیوروکریٹ شکیل درانی کی خود نوشت فرنٹیئر سٹیشنز کا اردو ایڈیشن شائع ہو گیا، کتاب کا اردو ترجمہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے محمد صدیق پراچہ نے کیاہے۔

شکیل درانی کی خود نوشت فرنٹیئر سٹیشنز جس کا پہلا ایڈیشن آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی جانب سے انگریزی زبان میں شائع کیا گیا ۔اردو ترجمے کے ساتھ کتاب کا دوسرا ایڈیشن حال ہی میں شائع کیا گیا۔

فرنٹیئر سٹیشنز کا دوسرےایڈیشن کا اردو ترجمہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے کنسلٹنٹ اردو ٹرانسلیٹر محمد صدیق پراچہ نے کیا ہے۔کتاب کے دوسرے ایڈیشن کو اہل علم کی جانب سے خوب پذیرائی مل رہی ہے.

شکیل درانی کی خود نوشت کا جامع اردو ترجمہ کرنے پر صدیق پراچہ کی کاوش کو بھی سراہا جا رہا ہے۔کتاب میں شکیل درانی نے اپنی زندگی کے اتار چڑھاؤ اور ان سے حاصل کردہ تجربات کو بہت خوبصورتی سے الفاظ میں ڈھالا ہے۔

شکیل درانی اپنی مدت ملازمت میں دو بار چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ، اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان رہ چکے ہیں جبکہ سیکرٹری ریلویز بھی خدمات انجام دیتےرہے۔

اس کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخواہ اور سابقہ فاٹا کے علاقوں میں کمشنر اور پولیٹیکل ایجنٹ کے طور پر گذرے واقعات کا خوبصورتی سے احاطہ کیا ہے۔

فرنٹئیر سٹیشنز کو محمد صدیق پراچہ نے انتہائی خوبصورتی اور مہارت سے اردو کا قالب میں ڈھالا ہے۔ خود نوشت میں شکیل درانی نے پاکستان کے انتظامی امور اور اس کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی ہے اور ان کا جامع حل تجویز کیا ہے۔

Comments are closed.