جج ابوالحسنات اور علیمہ خان کے درمیان دلچسپ گفتگو، عدالت میں قہقہے لگ گئے

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین اور چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے درمیان سماعت کے دوران دلچسپ گفتگو ہوئی، جس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔جج نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے فیملی کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو فیور دیدی ہے۔ ٹینشن نہ لیں۔علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا بھائی اور کچھ نہیں مانگتا، بس ایک سائیکل مانگی ہے۔

دوران سماعت عمران خان کی بہن نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں جِم کی سہولت موجود ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جو سائیکل گھر میں استعمال کرتے تھے، وہ انہوں نے مانگی ہے۔ میرے بھائی نے اس کے سوا کچھ نہیں مانگا۔

جج نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے فیملی کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو فیور دیدی ہے۔ ٹینشن نہ لیں۔علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا بھائی اور کچھ نہیں مانگتا، بس ایک سائیکل مانگی ہے۔ کیا ایسا ہوسکتاہے کہ ایک مخصوص شخص گھر سے سائیکل خود جیل میں مہیا کردے؟،

جس پر جج ابوالحسنات نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اہم شخصیت ہیں، اہم زندگی ہے، سائیکل پہنچاتے ہوئے دوران راستہ کچھ ہوجائے تو کون ذمے دار ہوگا؟ ، علیمہ خان نے جواب دیا کہ صاف سی بات ہے! جیل کا کنٹرول آپ کے پاس ہے، آپ جب حکم دیں گے سائیکل جیل میں پہنچا دی جائے گی۔

جج نے کہا کہ میں نے جیل میں جا کر دیوار تْڑوا دی، کون جج ایسا کرتاہے؟ جیل سے دیوار توڑ دی، اب چیئرمین پی ٹی آئی کی چہل قدمی آرام سے جاری ہے۔ علیمہ خان نے اصرار کیا کہ جتنی جلدی ہو جائے سائیکل دیدیں۔ جس پر جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سائیکل کیا، موٹر سائیکل بھی دیدیں گے۔ اس جملے پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

جج نے علیمہ خان سے استفسار کیا کہ کچھ بتائیں کہ آپ نے مانگا ہو اور میں نے نہ دیا ہو۔ جس پر علیمہ خان نے جواب دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو انصاف مل جائے تو بہت شکر ادا کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے زندگی میں صرف اپنی صحت مانگی ہے، جج صاحب۔ آپ سے ہی امید ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سائیکل بھی پہنچادیں گے۔

جج نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سوئمنگ پول کے سوا باقی سب کچھ مہیا کردیں گے۔ جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کے اس جملے پر بھی عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ سائیکل کا خیال رکھییگا کہیں پنکچر نہ ہو، جس پر علیمہ خانن یہ کہتے ہوئے کمرہ عدالت سیروانہ ہو گئیں کہ جج صاحب آرڈر کریں، سائیکل ہم ابھی بھیج رہے ہیں۔

Comments are closed.