سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی سے متعلق رپورٹ طلب

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:انسدادِ دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے چیئرمین تحریک انصاف کی سیکیورٹی کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔

چیئرمین پی ٹی آئی اور اسد عمر کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ اور الیکشن کمیشن احتجاج کیس سے متعلق سماعت پر اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں اسد عمر پیش ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل جان محمد اور پراسیکیوٹر راجا نوید بھی اے ٹی سی میں پیش ہوئے۔

وکیل صفائی جان محمد نے چیئرمین پی ٹی آئی کے عدالت پروڈکشن کی درخواست دائر کردی اور کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اِن کیسز میں ضمانت پر ہیں، جیل ٹرائل نہیں ہو سکتا۔

وکیل صفائی جان محمد نے کہا کہ ریاست کی ذمے داری ہے کہ جیل سے عدالت لانے کے انتظامات کو دیکھا جائے، ملزم کو عدالت میں پیش کرنا پولیس کی ذمے داری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ٹرائل کے لیے جیل سے کورٹ تو لانا پڑے گا، چیئرمین پی ٹی آئی خود عدالت آئیں گے اور ہاں یا نہ کریں گے، عدالت احکامات جاری کرے تو پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کی پابند ہے۔

وکیل صفائی جان محمد نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ضمانت پر ہیں، جیل میں کیسے رکھا جا سکتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی ہر تاریخ پر پیش ہوئے ہیں، وہ ٹرائل کورٹ میں بھی پیش ہوتے رہے ہیں۔

عدالت میں پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کے حوالے سے عدالت نے موجودہ صورتحال کو دیکھنا ہے، ماضی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت پیشی کی وجہ سے کئی دیگر مقدمات درج ہو چکے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تو خود کہتی رہی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے، پی ٹی آئی پہلے کہتی تھی جان کو خطرہ ہے، آج کہتی ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرو۔

پراسیکیوٹر راجا نوید نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے جیل سپرنٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کرنے کی استدعا بھی کی۔

اس موقع پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت طلب کرنے کی صورت میں سیکیورٹی صورتحال تو پیدا نہیں ہوگی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ہدایت دی کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل وزارتِ داخلہ سے مشاورت کر کے رپورٹ پیش کریں۔

اے ٹی سی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے 24 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔

Comments are closed.