شیخ رشید بازیابی کیس ،آر پی او راولپنڈی کو مثبت پیش رفت کی شرط پر ایک ہفتہ کی آخری مہلت

45 / 100

فائل:فوٹو

راولپنڈی :عوامی مسلم لیگ کے سربراہ وسابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بازیابی کیس میں ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے ریجنل پولیس افیسر راولپنڈی کو مثبت پیش رفت کی شرط پر ایک ہفتہ کی آخری مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی24 دن کی کارکردگی زیرو ہے آخری مہلت بعد بازیابی نا ہوئی تو سخت حکم جاری کریں گے اور پٹیشنر کے بیان حلفی پیش کرنے پر سی پی او، ایک ڈی ایس پی اور 4 ایس ایچ اوز کے خلاف انکوائری کے ساتھ ان سب کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔

ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس صداقت علی خان نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی گمشدگی کے خلاف پٹیشن کی سماعت کی۔

عدالت نے سماعت شروع ہوتے ہی ریجنل پولیس آفیسر خرم علی سے استفسار کیا آر پی او صاحب کیا پیش رفت ہے؟سر مجھے دس دن کا وقت دے دیں آر پی او بولے تو عدالت نے سخت برہمی ناراضی کا اظہار کیااور ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا آپ کی24 دن کی کارکردگی زیرو ہے اس کارکردگی پر آپ کو کیسے وقت دیا جائے،سی پی او کہاں ہے؟وہ موجود نہیں آر پی او، سی پی او تو پٹیشنر پٹیشن بیان حلفی میں باقاعدہ ملزم نامزد ہے آر پی او بولے سر آخری مرتبہ دس دن کی مہلت دے دیں مثبت پیش رفت ہوگی۔

پٹیشنر وکیل نے دس دن مہلت کو معاملہ طول دینے کی پالیسی قرار دیتے کہاکہ صرف دو دن دیئے جائیں یا سی پی او،ایس ایس پی آپریشن ڈی ایس پی، چار ایس ایچ اوز خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کی مہلت دی جائے۔

عدالت نے قرار دیا آخری مہلت مانگی گئی ہے دس دن نہیں آٹھ روز کی مہلت دے دیتے ہیں آئندہ تاریخ18 اکتوبر تک سابق وزیر داخلہ بازیاب نا ہوئے تو سخت قانونی حکم جاری
کر دیا جائے گا ۔

آر پی او کو مخاطب کرتے کہا کہ پٹیشنر نے بیان حلفی جمع کرا دیا ہے کہ کن افسران نے گرفتار کیا، سی ڈی آرز بھی دے دیئے ہیں،یہ بیان حلفی اور سی ڈی آر عدالت اپنے ریکارڈ سے آپ کو فراہم کرتی ہے اپنی شہرت کے مطابق بیان حلفی کے ایک ایک لفظ کی انکوائری کرنی ہے اگر مقدمہ بنتا ہے تو تمام پولیس افسران خلاف قانونی کارروائی کی جائے بعدازاں سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.