پرویزالٰہی کو بھی ڈسڑکٹ جیل اٹک منتقل کردیاگیا

45 / 100

فائل:فوٹو

راولپنڈی :سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کو نقص امن کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے لاہور سے گرفتار کرکے 3ایم پی او کے تحت 15دن کے لیے ڈسڑکٹ جیل اٹک میں نظر بند کر دیا جیل منتقلی سے قبل اسلام آباد میں سابق وزیر اعلی پنجاب کا میڈیکل بھی کرایاگیا۔

سابق وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی کو لاہور ہائیکورٹ نے نیب کیس میں رہا کرنے کے احکامات جاری کیے اور مختلف اوقات میں مختلف مقدمات و ایم پی او کے تحت تین سے چار ماہ تک قید وبند کی صوبعتیں برداشت کرنے کے بعد جب چودھری پرویزالٰہی عدالتی احکامات پر لاہور پولیس کی سیکورٹی میں گھر منتقل ہورہے تھے تو اسلام آباد پولیس کے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے انکی گاڑی زبردستی رکوا کر انھیں گاڑی سے اٹھا کر نکالا اور، وہیں سے موٹر وے کے راستے اسلام آباد منتقل کیا ۔

ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الٰہی کا میڈیکل کرایاگیا اور شب 11 بجکر 35 منٹ پر پولیس کی کڑی نگرانی میں چودھری پرویز الٰہی کو ڈسڑکٹ جیل اٹک منتقل کردیا جہاں جیل مینول کے مطابق بھی میڈیکل کیاگیا اور انھیں دیگر ایسران سے الگ سیکورٹی بیرک میں منتقل کرکے 15 دن کے لیے نظر بند کر دیا گیا۔

اس سے قبل ڈسڑکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد نے چودھری پرویزالٰہی الئی کے 3 ایم پی او کے تحت 15 دن کے لیے نِظر بندی احکامات جاری کیے تو ان میں نظر بندی کے لیے سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی کو نظر بندی کے لیے لکھا گیا تھا لیکن عین وقت پر منتقلی پروگرام میں تبدیلی کی گئی اور اڈیالہ کے بجائے چودھری پرویز الٰہی کو اٹک جیل منتقل کردیاگیا ۔

نظر بندی احکامات میں تحریر کیاگیا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی تحریک انصاف کے اہم عہدیدار ہیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز بہت زیادہ ہیں پی ٹی آئی کے کارکنان و چودھری پرویز الٰہی بھی اسلام آباد میں امن اومان کی صورتحال خراب کر سکتے ہیں۔

لہذا۔3ایم پی او کے تحت نظربندی احکامات ایس ایس پی سپیشل برانچ اور آئی بی کی سفارش پر ڈویڑنل انٹیلی جینس کمیٹی میٹنگ پر جاری کیے جارہے ہیں جبکہ مزید تحریر ہے کہ چودھری پرویز الٰہی ان آرڈر کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

Comments are closed.