بیٹی کی جان کو خطرہ ہے، عدالتیں ملک میں انسانی حقوق کی حفاظت کریں،شیریں مزاری

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: تحریک انصاف کی سابق رہنما شیریں مزاری کاکہناہے کہ بیٹی کی جان کو خطرہ ہے۔میر ی اپیل ہے کی کہ عدالتیں ملک میں انسانی حقوق کی حفاظت کریں۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی کو دھوپ میں بٹھائے رکھا، تھانے پہنچی تو بے ہوش گئی، بے ہوشی کی حالت میں ایمان کی دادا کی شاعری کی کتاب،نوٹ بک اور پین بھی اٹھا لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میری بیٹی کو بے ہوش ہونے پر سیل میں بغیر طبی امداد کے بند کر دیا گیا، سیل میں نہ کھانا استعمال کے قابل ہے اور نہ واش روم کی کوئی درست حالت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو صحت کے مسائل ہیں جس پر اس نے کھانے سے منع کر دیا، میں نے بیٹی کو کہا ہے صحت کا خیال رکھو دشمن تو چاہتا ہے صحت خراب ہو، میری بیٹی کی جان کو خطرہ ہے۔شیریں مزاری نے اپیل کی کہ عدالتیں ملک میں انسانی حقوق کی حفاظت کریں۔

ادھرترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایمان مزاری کے حوالے سے جھوٹی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، ملزمان کے ریمانڈ اور حوالات کے دوران تفتیش کا عمل مکمل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کو طبی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں اور سرکاری ڈاکٹر معائنہ کرتے ہیں، خوراک اور دیگر اشیاء سرکاری طریقہ کار کے مطابق مہیا کی جاتی ہیں، دوران حراست اور ریمانڈ من پسند سہولیات مہیا نہیں کی جا سکتی۔

Comments are closed.