عمران خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری عدم پیروی پر خارج

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ نیب کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری عدم پیروی پر خارج جبکہ بشری بی بی کی درخواست ضمانت میں نیب کی جانب سے گرفتاری کے آرڈر جاری نہ ہونے کے بیان کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔ بشری بی بی اپنے وکیل خواجہ حارث اور دیگر کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں، جبکہ نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی عدالت پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیاکہ بشری بی بی کے وارنٹ تو جاری نہیں ہوئے،تفتیشی افسر کہاں ہیں، ادھر کھڑے ہو جائیں، پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایاکہ ابھی گرفتار کرنے کے حوالے سے کوئی آرڈر نہیں ہیں،عدالت نے کہاکہ یہ کیس انکوائری کا ہے یا انوسٹیگیشن ہے؟۔

خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے کہاکہ یہ اب انوسٹی گیشن میں تبدیل ہوگیاہے، انتظار پنجوتھہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ مستقبل کے حوالہ سے کوئی ضمانت دے دیں، جس پر عدالت کے جج محمد بشیر نے کہاکہ ایسا کچھ نہیں ہے، لگ بھی نہیں رہا، عدالت نے بشری بی بی کی حاضری لگائی جس کے بعد وہ واپس روانہ ہوگئیں۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے شرجیل میمن کیس میں ان کی گرفتاری کا حوالہ دیا اور کہاکہ ملزم اگر ایک کیس میں گرفتار ہو تو یہ نہیں کہ اسے دوسرے مقدمات میں گرفتار نہیں کر سکتے،خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم ایک ایسے کیس کی بات کر رہے ہیں جس میں درخواست گزار ایک مقدمے میں گرفتار ہے۔

دوران سماعت خواجہ حارث نے دونوں مقدمات کی سماعت سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی اور کہاکہ میری عدالت سے استدعا ہے کہ کیس کی سماعت ملتوی کی جائے،ضمانت کے حوالے سے خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کے مختلف مقدمات کا حوالہ دیااور کہاکہ اگر ملزم گرفتار ہے اور وہ جان بوجھ کر پیش نہیں ہو رہا تو عدالت خود اس معاملہ کو دیکھے،استدعا ہے کہ کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک کیلئے ملتوی کی جائے،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نیدرخواست ضمانت کی مخالفت کی۔

جج نے کہاکہ ہم آج میرٹ پر تو بات نہیں کررہے، سردار مظفر عباسی نے کہاکہ یہ ایک دن یا میڈیکل کی بنیاد پر استثنی کی درخواست کر سکتے ہیں،اب یہ تو نہیں کہ ملزم جیل میں ہے،کیا ملزم تین سال جیل میں رہے تو کیا تین سال تک اس کا انتظار کیا جائے گا۔

خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم مختلف عدالتوں کے فیصلوں کی کاپی پیش کرتے ہیں،عدالت نے کہاکہ اگر نیب والے گرفتار کر لیتے ہیں تو یہاں سے تو اچھا ہی ہو گا نا،زرداری صاحب تو خود کہتے تھے کہ مجھے جیل بھیج دیں، پتہ نہیں ان کو کیا تھا۔

خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ہمیں ایک موقع دیں، ہم کوئی جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے،عدالت نے نیب کو بشری بی بی کی گرفتاری نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ یہ نہ ہو کہ شام کو انہیں پکڑ لیں،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدم پیروی پر چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت خارج کرنے جبکہ بشری بی بی کے گرفتاری آرڈر جاری نہ ہونے پر درخواست نمٹانے کا حکم دیدیا۔

Comments are closed.