فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس، سپریم کورٹ نے فل کورٹ کی استدعا مسترد کر دی

53 / 100

فوٹو:فائل 

اسلام آباد:سویلینزکا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس، سپریم کورٹ نے فل کورٹ کی استدعا مسترد کر دی چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے سویلینزکے فوجی عدالتوں میں ٹرائل چلانے سے متعلق فل کورٹ بنانے کی درخواست پر گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

آج سپریم کورٹ میں سویلینزکے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے کی. 

بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیٰ آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی شامل ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ فل کورٹ ستمبر تک دستیاب نہیں ہے، عدالتی چھٹیاں بھی چل رہی ہیں، تمام ججز کی نجی مصروفیات بھی ہیں جو اس کیس کی وجہ سے معطل ہیں. 

کہا دو مواقعوں پر پہلے دیگر بینچز معطل کر کے فل کورٹ بنائی، جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا ہم اللہ کو جوابدہ ہیں اس لیے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں. 

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو پسند آئے یا نہیں، ہم اپنا کام کرتے رہیں گے، ہمارا کام ٹھیک ہے یا غلط اس کا فیصلہ وقت اور تاریخ کرے گی۔

Comments are closed.