گلگت بلتستان میں بھی پی ٹی آئی توڑ دی گئی، حاجی گلبر خان نئے وزیراعلیٰ منتخب

50 / 100

فائل:فوٹو

گلگت: گلگت بلتستان میں بھی پی ٹی آئی توڑ دی گئی، حاجی گلبر خان نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے۔ ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک سے ہے، آزاد کشمیر طرز پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے حمایت کی۔

پی ٹی آئی ہم خیال گروپ نے رات گئے پریس کانفرنس میں انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد حاجی گلبر تنہا امیدوار رہ گئے تھے۔

حاجی گلبرخان کو فاروڈ بلاک سمیت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل تھی، انہیں گلگت بلتستان اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں موجود 20 سے 19 ارکان نے ووٹ دیا۔

حاجی گلبرخان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے، وہ نومبر 2009 کے انتخابات میں جے یو آئی ف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے، 2009 میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں حاجی گلبر خان وزیر صحت رہے، حاجی گلبرخان کو 2015 میں ن لیگ کے امیدوار نے شکست دی۔

حاجی گلبر خان 2020 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئے اور وزیرصحت رہے، نو منتخب وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے حلقہ 18 دیامر 3 تانگیر سے منتخب ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے بعد گلگت بلتستان اسمبلی کے ارکان کی تعداد 32 رہ گئی تھی۔

 چیف کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے جعلی ڈگری کیس میں وزیراعلیٰ جی بی خالد خورشید کو نا اہل قرار دیا تھا جس کے بعد نئے وزیر اعلیٰ کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راجا اعظم، ن لیگ کی جانب سے انجینئر محمد انور کے علاوہ امجد ایڈووکیٹ نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

Comments are closed.