رویت ہلال کی جھوٹی شہادت پر 3 سال قید کی سزا ہوگی
فائل:فوٹو
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے پاکستان رویت ہلال بل منظور کرلیا جس کے تحت رویت ہلال کی جھوٹی شہادت پر 3 سال قید کی سزا ہوگی۔رویت ہلال بل کے تحت چاند نظر آنے کا اعلان وفاقی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرپرسن یا چیئرپرسن کی جانب سے مجاز کمیٹی کا کوئی رکن کرے گا۔
پاکستان رویت ہلال بل 2022 میں نجی رویت ہلال کمیٹیوں کے قیام اور سرکاری اعلان سے قبل نئے چاند کے اعلان پر پابندی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ چاند دیکھنے کے لیے وفاقی، صوبائی اور ضلعی کمیٹیوں کے علاوہ کوئی بھی کمیٹی یا ادارہ ملک کے کسی بھی حصے میں چاند نہیں دیکھے گا۔
بل کے مطابق چاند کی رویت سے متعلق جھوٹی شہادت دینے والے شخص یا افراد کو 3 سال تک قید یا 50 ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔
رویت ہلال کمیٹی کے باضابطہ اعلان سے قبل چاند نظر آنے کی خبر نشر کرنے والے ٹی وی چینل پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ یا پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ان کے لائسنس معطل کرنے یا یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔
رویت ہلال بل کے تحت چاند نظر آنے کا اعلان وفاقی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرپرسن یا چیئرپرسن کی جانب سے مجاز کمیٹی کا کوئی رکن کرے گا۔ بل کی شقوں کی خلاف ورزی کرنے والوں یا نجی رویت ہلال کمیٹیوں کے قیام پر 5 لاکھ روپے تک جرمانے کی تجویز دی گئی ہے۔
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والا پاکستان رویت ہلال بل 2022 اب سینیٹ میں پیش ہوگا اور سینیٹ کی منظوری کے بعد قانون بن جائے گا۔
Comments are closed.