جہاں حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانے وہاں سرمایہ کاری کون کریگا؟ 

50 / 100

فوٹو: فائل 

لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے آئین توڑا گیا تو ملک میں جنگل کا قانون ہو گا، ملک میں مہنگائی سے کسان، مزدور کا برا حال ہے جہاں حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ مانے وہاں سرمایہ کاری کون کریگا؟ 

ناصر باغ میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن نہ ہوا تو چوروں، ہینڈلرز کو خبردار کر رہا ہوں، ملک میں حقیقی آزادی کی جنگ کیلئے باہر نکلیں گے۔

عمران خان نے کہا سپریم کورٹ کیخلاف گئے تو پی ٹی آئی سڑکوں پر نکلے گی، یہ الیکشن سے بھاگیں گے تو ہم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، خراب معاشی حالات کی وجہ سے ہم صرف جلسے کر رہے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کہا ہے کہ آج کی ریلی مزدوروں اور قانون کی حکمرانی کیلئے ہے، کارکن تیاری کریں اگلے ہفتے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

سابق وزیراعظم نے واضح کیا کہ  ہم آئین اور اپنے چیف جسٹس کے ساتھ کھڑے ہوں گے، اگر 14 مئی سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کرتے ہیں تو عام الیکشن کیلئے تیار ہیں، یہ بجٹ کے بہانے بنا رہے ہیں، یہ آئین کیخلاف گئے تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ہمارے کارکنوں کو پکڑ رہے ہیں تاکہ پی ٹی آئی کمزور ہو، میرے سکیورٹی آفیسر کو گرفتار کر کے لے گئے، ان لوگوں کا صرف ایک مقصد ہے کسی طرح عمران خان کو راستے سے ہٹایا جائے۔

عمران خان نے کہا اگر یہ الیکشن سے بھاگیں گے اور آئین توڑیں گے تو پی ٹی آئی آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی، جنگل کے قانون میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو گی۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ جس ملک میں حکومت سپریم کورٹ کو نہ مانے کوئی سرمایہ کار نہیں آئے گا، یہ لوگ الیکشن ہارنے کے ڈر کی وجہ سے الیکشن نہیں کرانا چاہتے۔

 یہ عمران خان کو باہر رکھیں گے تو کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا، عدالت کا فیصلہ نہیں مانیں گے تو انشاء اللہ قوم میرے ساتھ نکلے گی، یہ الیکشن تب کرانا چاہتے ہیں جب یہ سمجھیں کہ جیت سکتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ الیکشن تب کرانا چاہتے ہیں جب یہ سمجھیں کہ عمران خان راستے سے ہٹ جائے، یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان کو جیل میں ڈالیں یا کسی طرح قتل کرا دیں۔

انھوں نے کہا پرویز الہیٰ کے گھر پر انہوں نے ڈاکوؤں کی طرح حملہ کیا، میرے گھر پر حملہ کیا گیا، نہتے کارکنوں کو گرفتار کیا، ہمارے ٹائیگر علی امین گنڈا پور کو کبھی ایک جیل تو کبھی دوسری جیل لے جایا جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ بہانے کر رہے ہیں کہ بجٹ دینے کے بعد الیکشن ہو گا، یہ سمجھ رہے ہیں بددیانت منصوبے میں ہم پھنس جائیں گے، اگر یہ سمجھ رہے ہیں ہم انتظار کریں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، ہم عدالت کو کہیں گے کہ ہمیں پنجاب اور خیبرپختونخوا کا الیکشن چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا نگران حکومت نے الیکشن کیلئے ایک کام نہیں کیا، اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں، ملک میں 70 فیصد عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں۔

Comments are closed.