سینیٹ، پی ٹی آئی واک کے دوران اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کی قراداد منظور

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: سینیٹ، پی ٹی آئی واک کے دوران اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کی قراداد منظور، قومی وصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت کرانے کی قراداد پر تحریک انصاف کے ارکان کا احتجاج.

سینیٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کے حوالے سےانتخابی اخراجات بل 2023 کی کاپی سینیٹ میں بھی پیش کی گئی.

اب سینیٹ کھ سفارشات قومی اسمبلی بھجوائی جائیں گی، اس دوران ایوان میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوۓ واک آوٹ بھی کیا۔

چئیرمین صادق سنجرانی نے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی، قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت کرانے کی حکومتی پارلیمانی لیڈرز کی قراداد سینیٹر طاہر بزنجو نے پیش کی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے اورتمام انتخابات بیک وقت ہونے ضروری ہیں ۔صرف پنجاب میں الیکشن کرانے سے دیگر چھوٹے صوبوں کر منفی اثرات مرتب ہونگے۔

طاہر بزنجو نے کہا کہ ملک مزید سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ہمیں ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی کی بجائے ملکی استحکام کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے.

انھوں نے کہا کہ بیک وقت الیکشن کروانے کی قرارداد منظور ہونے کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ایوان میں ہنگامہ آرائی کی گئی ۔اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی کرتے ہوۓ چئیرمین کے ڈائس کا گھیراو کیا۔

اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے کہا کہ جو ڈاکہ آج اس ایوان پر ڈالا گیا اسکی مثال نہیں ملتی ۔ہم نے جب ٹوکن واک آؤٹ کیا تو پلک جھپکتے میں انہوں نے سب بل پاس کروائے یہ الیکشن سے بھاگ رہےہیں۔

یہ عمل غیرقانونی اور غیر پارلیمانی ہے۔ہم یہُ قرارداد کو مسترد کرتے ہیں۔پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کے حوالے دےانتخابی اخراجات بل 2023 کی کاپی سینیٹ میں بھی پیش کی گئی۔

بل کی کاپی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی۔چئیرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا اور چئیرمین نے منی بل پرسینیٹرزکی تجاویز جمعرات تک طلب کرلیں۔منی بل پر کمیٹی رپورٹ جمعہ تک ایوان میں پیش کی جاۓ گی ۔سینیٹ کی سفارشات قومی اسمبلی بھجوائی جائیں گی۔

سینیٹ میں اپوزیشن کی طرف سے احساس راشن رعایت پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی قراداد مسترد کی گئی۔پی ٹی آئی کی ثانیہ نشتر نے قرارداد پیش کی تو حکومت نے اس کی مخالفت کی۔

وفاقی وزیر تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شاذیہ مری نے کہا کہ سابقہ حکومت نے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام غیر قانونی طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

قانون میں بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے، جس کو قراداد کے ذریعے ختم نہیں کیا جا سکتا ۔اپوزیشن نے فراڈ کر کے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے دوسرے پروگرامز میں استعمال کئے۔

ایوان نے پاکستان ماحولیاتی تحفظ ترمیمی بل 2023،ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی ترمیمی بل 2023 ،پاکستان ماحولیاتی تحفظ ترمیمی بل 2023 کی بھی منظوری دی۔سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔

Comments are closed.