حقیقی آزادی مارچ اسلام آباد داخل ہوکر بھی 5گھنٹوں میں جناح ایونیو پہنچا

57 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت آنے والا حقیقی آزادی مارچ اسلام آباد داخل ہوکر بھی 5گھنٹوں میں جناح ایونیو پہنچا ، جگہ جگہ استقبالیہ قافلے موجود ۔

عمران خان کا کنٹینر جہاں جہاں سے گزرتارہے گل پاشی ہورہی ہے اور لوگ جوش وجذبہ سے استقبال کررہے ہیں گاڑیوں کی میلوں قطاروں کی وجہ سے رفتار بہت سست رہا۔

ادھر ڈی چوک صبح پھر پولیس نے وہاں موجود کارکنوں پر گھنٹوں بھر پور شیلنگ کی تاہم وہ کارکنوں کو ہٹانے میں ناکا م رہے اور آنسو گیس ختم ہونے کے باعث ڈی چوک چھوڑ کر چلے گئے کارکنوں نے پھر قبضہ جمالیا۔

http://

ڈی چوک بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں اور کپتان کی آمد کے منتظر ہیں ، پارٹی کے ترانے اور ملی نغمے چل رہے ہیں اور کپتان کے کھلاڑی بے چینی سے عمران خان کے منتظر ہیں۔

فوج نے پارلیمنٹ ہاوس، سپریم کورٹ، فارن آفس سمیت شاہراہ دستور پر موجود حساس عمارتوں کی سکیورٹی سنبھال لی ہے،آئی جی رات بھر لاٹھی چارج اور شیلنگ کروانے کے بعد صبح مظاہرین کو عدالتی حکم بتا کر آنے سے منع کرنے کا بیان ریکارڈپہ لا رہے ہیں۔

واضح رہے گزشتہ روز سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ گرفتاریاں بھی نہ کی جائیں ، لاٹھی چار ج اور شیلنگ بھی نہ کی جائے اور سڑکوں پر موجود رکاوٹیں ہٹا دیں اس کے باوجود صبح تک شیلنگ ، گرفتاریاں بھی جاری رہیں اور سڑکیں بھی تاحال بند ہیں۔

آزادی مارچ پر پولیس کے تشدد اور گرفتاریوں کے وقت وہاں بچے اور خواتین بھی شامل تھی اس کے باوجود ان پر شیلنگ کی گئی جس سے شیریں مزاری، زرتاج گل سمیت متعدد خواتین کی حالت غیر ہوگئی۔

http://

دوسری طرف کراچی میں نمائش چورنگی پر دن بھر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی جاری رہیں اور پولیس نے مظاہرین پر بے رحمانہ تشدد کیا اس دوران کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ایک پولیس وین کو آگ لگادی گئی۔

نمائش چورنگی میں اس وقت لوگ پر امن بیٹھے ہیں اور علی زیدی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر مقامی رہنما موجود ہیں اور وہ ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کے بعد عمران خان کے خطاب کے منتظر ہیں۔

لاہور میں لبرٹی مارکیٹ سمیت مختلف جگہووں پر پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد رات سے ابھی تک موجود ہے اور کپتان کے ڈی چوک کے خطاب کاانتظار کررہے ہیں۔

کوئٹہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد ریلی کی شکل میں بلوچستان اسمبلی کے باہر پہنچی ہے اور وہ بھی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور خان کے اگلے اعلان کے منتظر ہیں۔

اسی طرح پشاور، فیصل آباد، سیالکوٹ ، مردان ، سوات بھی مظاہرین خان کے خطاب کا انتظار کررہے ہیں جب کہ ادھر لندن میں بھی تارکین وطن کی بڑی تعداد عمران خان کی کال پر احتجاج کررہی ہے۔

Comments are closed.