جماعت اسلامی 4سال11ماہ بعدکے پی حکومت سے الگ ہو گئی
فوٹو: اے پی پی
پشاور(ویب ڈیسک) جماعت اسلامی 4 سال 11 ماہ اقتدار میں رہنے کے بعد مدت پوری ہونے کے صرف28دن پہلے خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت سے علیحدہ ہوگئی۔
اس بات کا اعلان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور جماعت اسلامی کے سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے وزیر اعلیٰ ہاوٴس پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
’اے پی پی‘ کے مطابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ شراکت اقتدار کے بعد ہم نے اچھا وقت گزارا ہے، جماعت اسلامی متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کا حصہ بننے کے بعد ایک اچھے موڈ کے ساتھ حکومت سے علیحدہ ہو رہی ہے اور آج ہم ایک ٹرینڈ سیٹ کر رہے ہیں جو کہ دوسری جماعتوں کے لیے قابل تقلید مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے جانے پر افسوس ہے لیکن سیاست میں ایسا ہوتا رہتا ہے اور یہ ایک مکمل طور پر سیاسی فیصلہ ہے۔
اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے کہا کہ 2013 میں گیارہ نکات پر تحریک انصاف کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جن میں نصاب میں ہونے والی تبدیلیوں کی واپسی، بونیر اور دیر میں تعلیمی اداروں کے قیام، صوبائی حقوق، میرٹ کی بالادستی، بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اور دیگر نکات شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) خود فیصلہ کرے گی کہ وہ کب اقتدار سے علیحدہ ہوگی، لیکن ایم ایم اے کے پلیٹ فارم پر ہونے والے فیصلوں کی جماعت اسلامی پابند ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران جماعت اسلامی کے تین صوبائی وزراء عنایت اللہ، مظفر سید اور حبیب الرحمٰن نے اپنے استعفے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے حوالے کر دیئے۔
Comments are closed.