رانا ثناء اللہ کی ضمانت پر رہائی سپریم کورٹ میں چیلنج
فوٹو : فائل
اسلام آباد(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کی منشیات کیس میں ضمانت پر رہائی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا.
اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ کو ضمانت دینے کا فیصلہ درست نہیں اور اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں رانا ثنااللہ کو فریق بناتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، رانا ثنااللہ کی ضمانت منسوخ کی جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے انہیں واپس انسداد منشیات فورس کے حوالے کیا جائے۔
رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس نے یکم جولائی 2019 کو گرفتار کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثنااللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہوئیں جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔
کنٹرول آف نارکوٹس سبسٹینس ایکٹ 1997 کی دفعہ 9سی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں جرم ثابت ہونے پر عمر قید یا 14سال تک جیل کے ساتھ ساتھ 10لاکھ جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
کنٹرول آف نارکوٹس سبسٹینس کی خصوصی عدالت نے 20ستمبر کو رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ان کے ہمراہ گرفتار کیے گئے دیگر پانچ مشتبہ افراد کو رہا کردیا تھا۔
سابق وزیر قانون نے دسمبر میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی اور 24دسمبر 2019 کو لاہور ہائی کورٹ نے 20لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا جس کے بعد رہا کر دیا گیا ۔
Comments are closed.