پاکستان نے ایک ہی وقت کئی شہروں پرحملے والا میزائل سسٹم حاصل کرلیا

 

چین نے موثر ٹریکنگ سسٹم فراہم کردیا، ملٹی وار ہیڈ لے جانا ممکن ہوگیا فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان کے میزائل پروگرام کو مزید بہتر بنانے کیلئے چین نے نیا ٹریکنگ سسٹم فراہم کردیا ہے جس سے ایک ہی وقت میں کئی شہروں کو نشانہ بنایا جاسکے گا۔

ساوٴتھ چائنا مارننگ پوسٹ اخبار کے مطابق چین نے پاکستان کے میزائل پروگرام کیلئے جدید ترین ٹریکنگ سسٹم فراہم کیا ہے جس کی مدد سے ملٹی وار ہیڈ میزائلز کی تیاری تیز تر کی جاسکتی ہے۔ نئے چینی ٹریکنگ سسٹم کی مدد سے پاکستان کیلیے دشمن کے متعدد شہروں اور فوجی تنصیبات کو بیک وقت نشانہ بنانا ممکن ہوگیا ہے۔

چینی حکومت نے پاکستان کے ساتھ اس خفیہ معاہدے کی تفصیلات گزشتہ روز (بدھ 21 مارچ 2018) جاری کی۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق، چین وہ پہلا ملک ہے جس نے یہ حساس ٹیکنالوجی کسی دوسرے ملک کو فروخت کی ہے۔ تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ پاکستان نے کتنی رقم میں یہ سسٹم خریدا ہے۔

چینی سائنس دان ڑہینگ مینگوائی نے تصدیق کی کہ پاکستان نے چین سے انتہائی جدید اور وسیع آپٹیکل ٹریکنگ سسٹم حاصل کیا ہے جبکہ پاکستانی فوج نے اپنے نئے میزائلز کی تیاری اور آزمائش کیلئے چینی ساختہ نئے ٹریکنگ سسٹم کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔

ساوٴتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق پاکستان اپنے جدید میزائلز میں ’ایم آئی آر وی‘ کی صلاحیت پیدا کرنے اور اسے خوب تر بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ واضح رہے کہ ”ایم آئی آر وی“ کی بدولت صرف ایک بیلسٹک میزائل ہی کو متعدد وارہیڈز سے لیس کیا جاسکتا ہے جو الگ الگ اہداف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ اس طرح صرف ایک میزائل ہی کئی میزائلز جتنا خطرناک اور ہلاکت خیز ثابت ہوسکتا ہے۔

امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس کمیٹی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے جنوری 2017 میں نیوکلیئر میزائل ابابیل کا تجربہ کیا تھا جو جنوبی ایشیا کا پہلا ایم آئی آر وی میزائل ہے۔ یہ فضا میں بلند ہونے کے بعد، اپنے اختتامی ہدف کی سمت بڑھنے کے دوران، راستے میں آنے والے مختلف اہداف کی سمت بھی وارہیڈز گراتے ہوئے اور انہیں تباہ کرتے ہوئے محوِ پرواز رہتا ہے۔ اس طرح یہ ایم آئی آر وی دشمن کے میزائل ڈیفنس کو ناکام بنا دیتا ہے۔ دوسری جانب بھارت اب تک ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کو اپنے میزائلز میں استعمال کرنے میں ناکام رہا ہے۔

غیرملکی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ابابیل میزائل تیاری کے ابتدائی مراحل میں ہے اور اسے مکمل ہونے میں خاصا وقت لگے گا۔

Comments are closed.