امریکہ اور طالبان مزاکرات پر مطمن، امریکی فوج کے انخلاءپر متضادموقف
اسلام آباد(ویب ڈیسک)امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلاءپر بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔
پنٹاگون میں پریس کانفرنس میں جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ افغان سکیورٹی فورسز کو ابھی ملک میں تشدد کے واقعات پر قابو پانے کے لئے امریکی اوراتحادی افواج کی مدد کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا افغانستان سے امریکی فوج کے مکمل انخلاءپر بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کےانخلاء کا دارومداردوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان جاری امن مذاکرات کے نتائج پر ہے۔
ادھر دوحہ میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ اٹھارہ سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کے لئےدوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا نواں دور آج دوبارہ شروع ہو رہا ہے۔
سہیل شاہین نے گزشتہ روز کہا تھا کہ فریقین حتمی معاہدے کے قریب ہیں اور افغان عوام بہت جلداچھی خبر سنیں گے۔
ان کا کہنا تھاحتمی معاہدے کے تحت امریکی فوج افغانستان سے نکل جائے گی جبکہ طالبان کی جانب سے یقین دہانی کرائی جائے گی کہ افغانستان کی سرزمین شدت پسند گروپوں کو استعمال نہیں کرنے دی جائے گی۔
Comments are closed.