کشمیریوں سے یکجہتی،پاکستان نے جنگ کے علاوہ ہر محاذکھول دیا
اسلام آباد (زمینی حقائق )پاکستان نےکشمیر میں بھارتی اقدام کی نفی، بھارت کو بے نقاب کرنےکشمیریوں سے یکجہتی کےمتعددآپشنز پر کام شروع کر دیا ہے۔
پاکستان نے 14 اگست کو ’یوم آزادی‘ کشمیریوں سے منسوب کرنے کا قومی لوگو جاری کردیا ہے۔
حکومت کی جانب سے 14 اگست کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس حوالے سے کشمیر سے منسوب کرنے والا لوگو بھی جاری کیا گیا ہے۔
اس لوگو میں سرخ رنگ سے کشمیر لکھا گیا ہے جو کشمیریوں
کی جدوجہد آزادی کے لیے دی گئی قربانیوں کو ظاہر کرتا ہے۔
لوگو کے گرد سرخ رنگ کی لکیر کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے اور مظالم کو ظاہر کررہی ہے۔
لوگو میں پاکستان کا جھنڈا ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ کا عزم لیے لہرارہا ہے جبکہ لوگو کے گرد سرخ رنگ کی لکیر مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے و مظالم کو ظاہر کررہی ہے۔
دوسری طرف پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینلز سے اپیل کی ہے کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر پہلے سے ریکارڈ کئے گئے یا براہ راست ایسے پروگرام نشر کرنے سے گریز کریں جو قوم اور کشمیری بھائیوں کے جذبات کو مجروح کریں۔
پیمرا کے نوٹیفکیشن میں تمام نیوز اور اینٹرٹینمنٹ چینل سے درخواست کی گئی ہے کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے تناظر میں عید الاضحیٰ کی تعطیلات میں ایسے تمام پروگرام نشر کرنے سے گریز کیا جائے۔
خاص کر وہ پروگرامز جو کہ قومی جذبات کو بھڑکانے اور کشمیری بھائیوں کی دلی تکلیف کا باعث بنیں۔مقصد کسی ایسے خوشی یا عید منانے کے روایتی سلسلہ کو روکنا ہے جس سے کشمیریوں کی دل آزاری کا احتمال ہو۔
پیمرا نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 14 اگست کو یوم آزادی کو بہادر کشمیریوں سے اتحاد یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا۔
اسی طرح بھارتی یوم آزادی 15 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے، اس موقع پر دنیا بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹی وی چینلز کو تجویز کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کیلئے اپنے لوگو 15 اگست 2019ء کو بلیک اینڈ وائٹ کردیں۔
پیمرا نے 8 اگست کو جاری اپنے ایک اور نوٹیفکیشن میں ٹی وی چینلز کو ہدایت کی تھی کہ وہ ٹاک شوز میں بھارتی صحافیوں، صحافی، تجزیہ کار اور مشہور شخصیت کو مدعو نہ کریں۔
یاد رہے بھارت نے اقوام متحدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوہے مقبوضہ کشمیر کی حثیت میں تبدیلی کی کوشش کی ہے جس کے خلاف مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوٹریس، امریکہ، برطانیہ، چین سمیت عالمی برادری نے مودی سرکار کا غیر آءینی فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ہے، فیصلے کے خلاف بھارت کے اندر بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیری گزشتہ روز کرفیو کی پابندیاں توڑ کر سڑکوں پر نکلے اور بھارتی سرکار کا فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف احتجاج کرتے رہے۔
وزیراعظم عمران خان دوست ممالک کے سربراھان سے رابطے کیے،وزیر خارجہ حمایت کے حصول کے لیے چین پہنچے، پاکستان سلامتی کونسل جانے کا اعلان کیا، بھارت سے تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کیے ہیں۔
Comments are closed.