عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کی اپیلیں واپس، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا

عمر ایوب، شبلی فراز، نااہلی اپیل، سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن نوٹس، ضمنی انتخابات، 29 اکتوبر سماعت، 30 اکتوبر الیکشن، بیرسٹر گوہر علی خان، اپیل واپسی، قائد حزب اختلاف، محمود خان اچکزئی، سرنڈر، حفاظتی ضمانت، تحریک انصاف
52 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے سپریم کورٹ میں عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کے خلاف دائر اپیلیں واپس لے لیں۔ عدالت میں سماعت کے دوران بتایا گیا کہ عمر ایوب کی ہدایت پر اپیل واپس لی جا رہی ہے کیونکہ وہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے، جبکہ ان کی نشست پر ان کی اہلیہ امیدوار ہوں گی۔

اسی طرح شبلی فراز کو سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف اپیل بھی واپس لے لی گئی، تاہم ان کی نااہلی سے متعلق اپیل پر عدالت سے نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 29 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

عدالت نے کہا کہ چونکہ شبلی فراز کی خالی نشست پر ضمنی انتخابات 30 اکتوبر کو ہوں گے، اس لیے کیس 29 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے پوچھا کہ کیا ملزمان نے سرنڈر کیا ہے؟ جس پر بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز نے ابھی تک سرنڈر نہیں کیا۔

مزید یہ کہ قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف اپیل بھی واپس لے لی گئی، کیونکہ محمود خان اچکزئی کو پہلے ہی اپوزیشن لیڈر مقرر کیا جا چکا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ الیکشن میں بہت کم وقت باقی ہے، لہٰذا معاملے کو جلد سنا جائے گا۔

عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی کی اپیلیں واپس، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا

Comments are closed.